یمنی طبی عملے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنوبی صوبہٴ لھیجی میں ایک نامعلوم شخص نے ایک مارکیٹ میں دستی بم سے حملہ کیا ہے جِس واقع میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
بدھ کو حبلین نامی قصبے میں ہونے والے حملے کی ابھی تک کسی نےذمہ داری قبول نہیں کی ۔ کم از کم 11افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یمن پچھلے کئی ماہ سےیمنی صدر علی عبد اللہ صالح کے 33سالہ اقتدار کے خلاف حزب مخالف کی بغاوت اور القاعدہ سے منسلک اسلامی عسکریت پسندوں کی حکومت مخالف سرکشی کا شکارہے ۔
منگل کو دارالحکومت میں مسٹر صالح کے وفادار فوجیوں نے احتجاجی مظاہرین پر گولیاں چلائیں جِس کے باعث چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ جلوس پر فائرنگ اُس وقت ہوئی جب مظاہرین مسٹر صالح کے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کررہے تھے۔
پیر کے روز دارالحکومت میں صالح کے حامی فوجیوں اور حزب مخالف کی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جِن میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جب کہ اتوار کو چار افراد اُس وقت ہلاک ہوئے جب وفادار فوجیوں نے مظاہرین پر فائر کھول دیا۔
مسٹر صالح نے کہا ہے کہ وہ طویل عرصے سے متحارب اپوزیشن پارٹیوں کو اقتدار نہیں سونپیں گے۔