یمن کے طبی عملے اور عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت صنعاء سیکیورٹی فورسز کی حکومت مخالف مظاہرین پر فائرنگ سے کم ازکم چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ان کا کہناہے کہ صدر علی عبداللہ صالح کے وفار دار مسلح افراد نے منگل کے روز مظاہرین پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے مرکز ’ چینج اسکوائر‘ سے سرکاری عمارتوں کی جانب بڑھ رہے تھے۔فائرنگ سے کم ازکم 50 مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں۔
صدر صالح کے مخالف مظاہرین اور ان کی حامی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں ہفتے کے روز سے اب تک 30 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
حزب اختلاف کے سرگرم کارکن مسٹر صالح کے 33 سالہ سخت گیراقتدار کے خاتمے کے لیے گذشتہ 10 سے تحریک چلارہے ہیں۔
صدر صالح کئی مرتبہ خلیجی تعاون کونسل کی پیش کردہ اس تجویز کو مسترد کرچکے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ خود پر مقدمے نہ چلائے جانے کے عوض اقتدار اپنے نائب کے والے کردیں۔
مسٹر صالح کا کہناہے کہ وہ اپنے مخالفین کو اقتدار نہیں دیں گے، جن کےبارے میں ان کا کہناہے کہ وہ ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔