یمن میں خود کش حملہ، 50 فوجی ہلاک

عدن میں مئی 2016 میں ہونے والے ایک خود کش حملے کے بعد لوگ حملے کے مقام پر کھڑے ہیں۔

اس حملے کی ذمہ داری جس میں لگ بھگ 70 دوسرے فوجی زخمی بھی ہوئےہیں، دہشت گرد گروپ داعش نے قبول کی ۔

یمن میں سیکیورٹی کے مقامی عہدے داروں کے مطابق کم از کم پچاس یمنی فوجی اس کے بعد ہلاک ہو گئے جب ایک خوود کش بمبار نے عدن شہر کی ایک فوجی چھاؤنی کی داخلی گزرگاہ پر خود کو دھماکے سے اڑالیا

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بمبار نے سینکڑوں فوجیوں کے اس ہجوم میں بم کا دھماکہ کیا جو شہر کے مضافاتی علاقوں کے ساتھ واقع صولبن کے فوجی اڈے کی داخلی گزر گاہ کے نزدیک اپنی تنخواہیں لینے کےلیے قطاروں میں کھڑے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری جس میں لگ بھگ 70 دوسرے فوجی زخمی بھی ہوئےہیں، دہشت گرد گروپ داعش نے قبول کی ۔

سعودی عرب، جس نے یمن صدر کو پناہ دے رکھی ہے، 2015 میں ایران کے اتحادی ہوثی جنگجوؤں کے خلاف یمن میں مداخلت کی تھی، جنہوں یمن کے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر کے صدر کو بھاگ جانے پر مجبور کر دیا تھا۔

ہوثی فورسز کو پچھلے موسم گرما میں عدن سے نکال دیا گیا تھا لیکن اسلامک اسٹیٹ اور القاعدہ کے عسکریت پسندوں کی جانب سے بار بار کیے جانے والے حملوں کے باعث سرکاری فوجوں کے لیے علاقے پر اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

یہ تنازع شروع ہونے کے بعد سے، جسے اب دو سال ہوگئے ہیں، 10 ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔