امیتابھ کو امیتابھ اور شاہ رخ خان کو بالی وڈ کا ’کنگ‘ بنانے میں بھی یش چوپڑہ کا ہی بنیادی کردار تھا
’کنگ آف رومانس‘ کہلائےجانے والے 80سالہ یش چوپڑہ کی آخری رسومات پیر کو ممبئی کے ولے پارلے شمشان گھاٹ میں سہ پہر تین بجے ادا کر دی گئیں۔
یش چوپڑہ کی پھولوں سے لدی ارتھی کو جب یش راج اسٹوڈیوز سے شمشان گھاٹ روانہ کیا گیا تو بھیگی آنکھوں اور بوجھل دل کے ساتھ اُن کو ہمیشہ کے لئے الوداع کہنے والوں میں صرف ان کے دوبیٹے ادیتیہ اور اودے چوپڑہ اور ان کی بیو ی پامیلا چوپڑہ ہی نہیں بلکہ امیتابھ بچن سے لیکر شاہ رخ خان اور ریکھا سے لیکر کترینہ کیف تک سبھی موجود تھے۔
ڈینگی کے حملے کے بعد کچھ دنوں تک ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج یش چوپڑہ کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا تھا کہ وہ اس طرح اچانک ہمیشہ کے لئے سب کچھ چھوڑ کر چل دیں گے۔
اپنے چالیس سال سے زیادہ عرصے پر پھیلے فلمی کیرئیر میں یش چوپڑہ نےصرف ’کنگ آف رومینس‘ ہی نہیں بلکہ ’کنگ میکر‘ کا کردار بھی ادا کیا۔ امیتابھ کو امیتابھ بنانے اور شاہ رخ خان کو بالی وڈ کا ’کنگ‘ بنانے میں بھی یش چوپڑہ کا ہی بنیادی کردار تھا۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق یش چوپڑہ نےمحبت کے مختلف رنگوں کو اپنی فلموں کا موضوع بنائے رکھا۔ مثبت سوچ کے ساتھ خوبصورت و دلکش چہروں کے ذریعے محبت کی کہانیوں کو عام لوگوں تک پہچانے کا کام یش جی آخری سانس تک کرتے رہے۔ اپنی آخری فلم ’جب تک ہے جاں ‘ کا کام بھی وہ تقریبا ً مکمل ہی کرا کر گئے۔
’میں نے بطور ہدایت کار بہت کام کر لیا ۔ شاہ رخ، کترینہ کیف اور انوشکا شرما کو لے کر بنائی گئی فلم ’جب تک ہے جاں‘ میری آخری فلم ہوگی۔‘ ستائیس ستمبر کو اپنی اسی ویں سالگرہ کے موقع پر شاہ رخ خان کو دئیے گئے ایک انٹرویومیں یش چوپڑہ کے یہ الفاظ سچ ثابت ہوئے۔
یش چوپڑہ کی فلموں کی خاص بات لازوال دھنوں سے سجے گیت اور سیدھا سادھے ڈائیلاگز ہوتے تھے جو فلم کی ریلیز کے ساتھ ہی بچے بچے کی زبان پر ہوتے تھے ۔ ”دیوار“ کا ششی کپور کا بولا گیا ڈائیلاگ ’میر ے پاس ماں ہے‘ ہو یا ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے ‘ میں شاہ رخ کی زبان سے ادا ہونے والا ’ بڑے بڑے دیشوں میں ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔‘ ۔ایسے انگنت ڈائیلاگز ہیں جو اب محاورے کی طرح بولے جاتے ہیں۔
کبھی کبھی ،چاندنی ، لمحے ، دل تو پاگل ہے، سلسلہ اور ویر زارا جیسی ریکارڈ ساز فلموں کے ذریعے یش چوپڑہ نے بالی وڈ میں پیش کئے جانے والے رومانس کو ایک نیا چہرہ اور روپ عطا کیا ۔ان کے بچھڑ جانے کے غم سے سوگواربالی وڈ کے چوٹی کے ستاروں نے اپنے اپنے انداز میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔
شاہ رخ خان نے’ ٹوئٹر‘پر اپنے جذبات بیان کرتے ہوئے کہا ’یش جی آپ میرا ایک حصہ اپنے ساتھ لئے جا رہے ہیں اور اپنا ایک حصہ مجھ میں چھوڑے جار ہے ہیں۔ میں آپ کو بہت مس کروں گا۔‘
سُروں کی دیوی لتا منگیشکر کا کہنا تھا ’میرے بھائی ،میرے متر، سنے جگت کے مہان ڈائریکٹر اور فلم میکر یش جی ہمارے بیچ نہیں رہے۔ یہ فلم جگت کا بہت بڑ ا نقصان ہے۔ بھگوان ان کی آتماکو شانتی دے‘۔
لیجنڈری دلیپ کمار بھی یش چوپڑہ کے گز ر جانے پر افسردہ ہیں ۔’وہ ایک دوست سے بڑھ کر بھائی تھے۔ یقین نہیں آرہا کہ وہ اب نہیں رہے ۔ میرے پاس دکھ کے اظہار کے لئے الفاظ نہیں‘۔
ماھوری کا کہنا تھا، ’وہ سینما کی قد آور شخصیت تھے۔ ہم سب انہیں مس کریں گے‘۔
گلوکارہ آشا بھوسلے نے کہا ’ابھی بیٹی کا غم تازہ تھا کہ میرے بھائی یش چوپڑہ بھی چل بسے۔ میرے لئے یہ دکھ کا سال ہے‘۔
اے آر رحمن نے ان الفاظ میں لیجنڈری ہدایت کار کو سراہا :’میں یش جی کے کام کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں‘۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق، ’بھارتی وزیر اعظم من ہوہن سنگھ بھی یش چوپڑہ کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں شامل تھے۔’یش چوپڑہ انڈین سینما کا آئیکون ہیں۔
انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے کئی نسلوں کو تفریح فراہم کی۔‘ یش چوپڑہ کے دنیا سے اٹھ جانے کے بعد بالی وڈ میں حسین خوابوں کی طرح کے رومینس کوسینما کے پردے پرکسی آرٹسٹ کی سی مہارت سے رنگوں،روشنیوں اور خوبصورتیوں سے سجا بنا کر پیش کرنے کا باب ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا۔ رومانٹک فلمیں تو اب بھی بنیں گی لیکن کوئی دوسرا یش چوپڑہ اب نہیں آئے گا‘۔
یش چوپڑہ کی پھولوں سے لدی ارتھی کو جب یش راج اسٹوڈیوز سے شمشان گھاٹ روانہ کیا گیا تو بھیگی آنکھوں اور بوجھل دل کے ساتھ اُن کو ہمیشہ کے لئے الوداع کہنے والوں میں صرف ان کے دوبیٹے ادیتیہ اور اودے چوپڑہ اور ان کی بیو ی پامیلا چوپڑہ ہی نہیں بلکہ امیتابھ بچن سے لیکر شاہ رخ خان اور ریکھا سے لیکر کترینہ کیف تک سبھی موجود تھے۔
ڈینگی کے حملے کے بعد کچھ دنوں تک ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج یش چوپڑہ کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا تھا کہ وہ اس طرح اچانک ہمیشہ کے لئے سب کچھ چھوڑ کر چل دیں گے۔
اپنے چالیس سال سے زیادہ عرصے پر پھیلے فلمی کیرئیر میں یش چوپڑہ نےصرف ’کنگ آف رومینس‘ ہی نہیں بلکہ ’کنگ میکر‘ کا کردار بھی ادا کیا۔ امیتابھ کو امیتابھ بنانے اور شاہ رخ خان کو بالی وڈ کا ’کنگ‘ بنانے میں بھی یش چوپڑہ کا ہی بنیادی کردار تھا۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق یش چوپڑہ نےمحبت کے مختلف رنگوں کو اپنی فلموں کا موضوع بنائے رکھا۔ مثبت سوچ کے ساتھ خوبصورت و دلکش چہروں کے ذریعے محبت کی کہانیوں کو عام لوگوں تک پہچانے کا کام یش جی آخری سانس تک کرتے رہے۔ اپنی آخری فلم ’جب تک ہے جاں ‘ کا کام بھی وہ تقریبا ً مکمل ہی کرا کر گئے۔
’میں نے بطور ہدایت کار بہت کام کر لیا ۔ شاہ رخ، کترینہ کیف اور انوشکا شرما کو لے کر بنائی گئی فلم ’جب تک ہے جاں‘ میری آخری فلم ہوگی۔‘ ستائیس ستمبر کو اپنی اسی ویں سالگرہ کے موقع پر شاہ رخ خان کو دئیے گئے ایک انٹرویومیں یش چوپڑہ کے یہ الفاظ سچ ثابت ہوئے۔
یش چوپڑہ کی فلموں کی خاص بات لازوال دھنوں سے سجے گیت اور سیدھا سادھے ڈائیلاگز ہوتے تھے جو فلم کی ریلیز کے ساتھ ہی بچے بچے کی زبان پر ہوتے تھے ۔ ”دیوار“ کا ششی کپور کا بولا گیا ڈائیلاگ ’میر ے پاس ماں ہے‘ ہو یا ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے ‘ میں شاہ رخ کی زبان سے ادا ہونے والا ’ بڑے بڑے دیشوں میں ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔‘ ۔ایسے انگنت ڈائیلاگز ہیں جو اب محاورے کی طرح بولے جاتے ہیں۔
کبھی کبھی ،چاندنی ، لمحے ، دل تو پاگل ہے، سلسلہ اور ویر زارا جیسی ریکارڈ ساز فلموں کے ذریعے یش چوپڑہ نے بالی وڈ میں پیش کئے جانے والے رومانس کو ایک نیا چہرہ اور روپ عطا کیا ۔ان کے بچھڑ جانے کے غم سے سوگواربالی وڈ کے چوٹی کے ستاروں نے اپنے اپنے انداز میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔
شاہ رخ خان نے’ ٹوئٹر‘پر اپنے جذبات بیان کرتے ہوئے کہا ’یش جی آپ میرا ایک حصہ اپنے ساتھ لئے جا رہے ہیں اور اپنا ایک حصہ مجھ میں چھوڑے جار ہے ہیں۔ میں آپ کو بہت مس کروں گا۔‘
سُروں کی دیوی لتا منگیشکر کا کہنا تھا ’میرے بھائی ،میرے متر، سنے جگت کے مہان ڈائریکٹر اور فلم میکر یش جی ہمارے بیچ نہیں رہے۔ یہ فلم جگت کا بہت بڑ ا نقصان ہے۔ بھگوان ان کی آتماکو شانتی دے‘۔
لیجنڈری دلیپ کمار بھی یش چوپڑہ کے گز ر جانے پر افسردہ ہیں ۔’وہ ایک دوست سے بڑھ کر بھائی تھے۔ یقین نہیں آرہا کہ وہ اب نہیں رہے ۔ میرے پاس دکھ کے اظہار کے لئے الفاظ نہیں‘۔
ماھوری کا کہنا تھا، ’وہ سینما کی قد آور شخصیت تھے۔ ہم سب انہیں مس کریں گے‘۔
گلوکارہ آشا بھوسلے نے کہا ’ابھی بیٹی کا غم تازہ تھا کہ میرے بھائی یش چوپڑہ بھی چل بسے۔ میرے لئے یہ دکھ کا سال ہے‘۔
اے آر رحمن نے ان الفاظ میں لیجنڈری ہدایت کار کو سراہا :’میں یش جی کے کام کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں‘۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق، ’بھارتی وزیر اعظم من ہوہن سنگھ بھی یش چوپڑہ کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں شامل تھے۔’یش چوپڑہ انڈین سینما کا آئیکون ہیں۔
انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے کئی نسلوں کو تفریح فراہم کی۔‘ یش چوپڑہ کے دنیا سے اٹھ جانے کے بعد بالی وڈ میں حسین خوابوں کی طرح کے رومینس کوسینما کے پردے پرکسی آرٹسٹ کی سی مہارت سے رنگوں،روشنیوں اور خوبصورتیوں سے سجا بنا کر پیش کرنے کا باب ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا۔ رومانٹک فلمیں تو اب بھی بنیں گی لیکن کوئی دوسرا یش چوپڑہ اب نہیں آئے گا‘۔