مودی کی چینی صدر سے ملاقات، باہمی تعلقات بڑھانے پر اتفاق

صدر شی نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ صحت مند اور مستحکم تعلقات دونوں ہمسایہ ملکوں کے بنیادی مفاد میں ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چین کے شہر شیامین میں چینی صدر شی جن پنگ سے دوطرفہ ملاقات کی۔ سکم کے نزدیک ڈوکلام میں دونوں ملکوں کے مابین دو ماہ سے بھی زائد عرصے سے جاری سرحدی تنازعہ کے بعد جس نے دونوں ملکوں کے رشتوں میں کشیدگی پیدا کر دی تھی، یہ پہلی ملاقات تھی۔ یہ ملاقات برکس سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

بھارت اور چین ڈوکلام تنازعہ کو پس پشت ڈال کر باہمی رشتوں کو آگے بڑھانے پر راضی ہوئے ہیں۔ انھوں نے ایسے واقعات کے اعادہ سے بچنے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کے مابین دو طرفہ تعاون میں اضافے سمیت مزید اقدامات پر بھی رضا مندی ظاہر کی۔

انھوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے سرحد پر امن و سلامتی پیشگی شرط ہے۔ ملاقات کے بعد نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہم نے بھارت اور چین کے باہمی رشتوں کے سلسلے میں بامعنی گفتگو کی۔

جبکہ چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے بتایا کہ صدر شی نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ صحت مند اور مستحکم تعلقات دونوں ہمسایہ ملکوں کے بنیادی مفاد میں ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ چین پرامن بقائے باہم کے پانچ اصولوں کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔ انھوں نے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو صحیح پٹری پر لانے پر بھی زور دیا۔

بھارت کے سیکٹری خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دونوں رہنماوں کی بات چیت ایک گھنٹے سے زائد چلی۔ انھوں نے دونوں ملکوں کو آگے بڑھانے میں مدد دینے والے مشترکہ معاشی گروپ، سیکورٹی گروپ اور اسٹریٹجک گروپ جیسے بین الحکومتی میکینزم کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔