کراچی میں دنیا کی تیسری بڑی مسجد کی تعمیر

مسجد میں بیک وقت آٹھ لاکھ افراد کے بیک وقت نماز ادا کرنے کی گنجائش ہوگی۔ اس مسجد سے وابستہ ایک اسلامی تحقیقی ادارہ بھی قائم ہوگا، جو فارغ التحصیل طلبہ کو باقاعدہ سند بھی جاری کرے گا

کراچی ۔۔۔ دنیا کی تیسری سب سے بڑی مسجد کراچی میں تعمیر ہونے جا رہی ہے۔ سعودی شہر مکہ کی ’مسجد الحرام‘ اور مدینہ میں واقع ’مسجد نبوی‘ بالترتیب دنیا کی پہلی اور دوسری بڑی مساجد ہیں۔

تیسری بڑی مسجد ’بحریہ ٹاوٴن کراچی‘ میں تعمیر ہوگی۔ تعمیراتی کمپنی کے روح رواں، ملک ریاض ہیں، جن کے مطابق ’کراچی میں تعمیر ہونے والی مسجد میں بیک وقت آٹھ لاکھ افراد کے بیک وقت نماز ادا کرنے کی گنجائش ہوگی۔ اس مسجد سے وابستہ ایک اسلامی تحقیقی ادارہ بھی قائم ہوگا، جو فارغ التحصیل طلبہ کو باقاعدہ سندبھی جاری کرے گا۔‘

بحریہ ٹاوٴن کی جانب سے وی او اے کو جاری کردہ تفصیلات کے مطابق’متذکرہ مسجد اسلامی اور مغل آرکیٹکچر کا شاہکار ہوگی، کیوں کہ اسے پاکستانی ثقافت کو مدنظر رکھنے کے علاوہ ترکی، ملائشیا، ایران، متحدہ عرب امارات اور کویت میں تعمیر ہونے والی مساجد کی طرز کے مطابق تعمیر کئے جانے کا منصوبہ ہے۔‘

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چونکہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کا تقدس مقدم ہے۔ لہذا، کراچی کے بحریہ ٹاوٴن میں بننے والی مسجد باقی دنیا کی مساجد میں سب سے بڑی اور منفرد ہوگی۔ مسجد کے احاطے میں ہی قرآن اکیڈمی بھی قائم ہوگی، جہاں قرآن کریم کے قدیم اور نایاب نسخے رکھے جائیں گے۔

جدید اسلامک ریسرچ سینٹر، میوزیم، اسلامک کلچرل سنیٹر اور ایک انٹرنیشنل یونیورسٹی بھی اس مسجد سے منسلک ہوگی۔ ساتھ ساتھ اس کا اپنا جدید ترین تھرمل پاور ہاوٴس، جدید ترین ائرکنڈیشنگ اور واٹر سسٹم بھی لگایا جائے گا۔

مسجد کا نقشہ نیر علی دادا نے تیار کیا ہے، جبکہ اس کی تعمیر میں دنیا کے مختلف ممالک سے درآمد کردہ انتہائی اعلیٰ معیار کا میٹریل استعمال ہوگا۔

لاہور: دنیا کی ساتویں بڑی مسجد کا قیام


کراچی کی طرح ہی لاہور کے ’بحریہ ٹاؤن‘ سیکٹر ای میں بھی دنیا کی 7ویں بڑی جامع مسجد کا گزشتہ مہینے افتتاح ہوا ہے۔ یہاں بیک وقت 70 ہزار افراد کے نماز ادا کرنے گنجائش ہے۔

چار ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی اس مسجد کے اندرونی احاطے میں 25 ہزار نمازیوں کے بیٹھنے کی گنجائش کے باعث اسے پاکستان کی سب سے بڑی مسجد ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے۔

ایک سو 65 فٹ بلند چار میناروں کیساتھ ایک عظیم الشان گنبد اور 20 چھوٹے گنبدوں پر مشتمل یہ مسجد پا کستانی ثقا فت اور اسلا می فن تعمیر کا منفرد نمو نہ ہے۔

مسجد کی تز ین وآرائش میں 50 سے زا ئد دیدہ زیب فا نوس، اسلامی فنِ تعمیر سے مزئین 40 لا کھ ملتانی موزائیک ٹائل شامل ہیں۔ انہیں انتہائی ہنر مند کا ریگروں نے 4 سال کی مدت میں بنایا اور نصب کیا ہے۔ مسجد کا فرش سنگ مرمر کا بنا ہوا ہے۔ مسجد مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ ہے۔ اس کا افتتاح بطور خاص عیدالاضحٰی کے موقع پرکیا گیا تھا۔

لاہور کے رہائشی، ماہر تعمیرات عرفان غنی کے مطابق، ’مسجد کی طرز تعمیر۔۔ مغلیہ دور کی یادوں کو دوہراتی نظر آتی ہے۔اسے نہایت متناسب انداز میں بنایاگیا ہے، اس کی ہر شے نپی تلی اور تعمیراتی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔‘

ملک ریاض کا کہنا ہے کہ لاہور کی یہ مسجد مسلم دنیا میں پاکستان کی نئی شناخت ثابت ہوگی۔ مسجد کے امام شمس العارفین ہیں جنہیں پہلا امام ہونے کا شرف ہمیشہ حاصل رہے گا۔