|
امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد دنیا بھر کے عالمی رہنماؤں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکہ کے حریف ممالک چین اور روس کی جانب سے بھی ردِعمل آیا ہے۔
بدھ کو کئی عالمی رہنماؤں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر اپنے تہنیتی پیغامات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی۔ ٹرمپ جنہوں نے اپنے دورِ صدارت میں 'سب سے پہلے امریکہ' کو اپنی خارجہ پالیسی کا محور بنایا تھا۔ اس کی وجہ سے امریکہ کے بعض اتحادی اور حریف ممالک کے ساتھ تعلقات مزید پیچیدہ ہو گئے تھے۔
اسرائیل
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو، ٹرمپ کو مبارکباد دینے والے پہلے اتحادیوں میں شامل تھے۔
اپنے بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ "وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی واپسی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔"
ان کے بقول "آپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی امریکہ کے لیے نئی شروعات ہیں۔"
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے اور اس سے امریکہ اور اسرائیل کے مضبوط اتحاد کو مزید تقویت ملے گی۔
چین
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ٹرمپ کی کامیابی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ امریکہ کے بارے میں چین کی پالیسی مستقل ہے۔
بدھ کو نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان چینی وزارتِ خارجہ ماؤ ننگ نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ باہمی احترام اور امن کے ساتھ جینے کے اُصول پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں جس میں ہر فریق کی جیت ہو۔
روس
روس کی جانب سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر ردِ عمل سامنے آیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کریملن ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ روس کے لیے اب بھی ایک حریف ریاست ہے۔ لہذٰا یہ وقت ہی بتائے گا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے بارے میں ٹرمپ کی بیان بازی حقیقت میں بدلتی ہے یا نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کچھ نہیں جانتے کہ آیا صدر پوٹن، ٹرمپ کو مبارک باد کا فون کریں گے یا نہیں کیوں کہ دونوں ملکوں کے تعلقات اس وقت انتہائی نچلی سطح پر ہیں۔
یوکرین
روس کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ اور مغربی ممالک سے مزید تعاون کے خواہاں یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔
زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 'طاقت کے ذریعے امن' کے حصول کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یوکرین میں امن کا قیام ممکن ہو سکے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کو عملی شکل دینے کے لیے امریکہ اور یوکرین مل کر کام کریں گے۔
ترکیہ
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں رجب طیب ایردوان کا کہنا تھا کہ "میں اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔"
انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے دور میں امریکہ اور ترکیہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔
طالبان حکومت
افغانستان میں طالبان حکومت نے ٹرمپ کی کامیابی پر اپنے بیان میں اُمید ظاہر کی کہ نئی امریکی انتظامیہ حقیقت پسندانہ اقدامات کرے گی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ٹھوس پیش رفت ہو۔
طالبان وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اماراتِ اسلامی اور امریکہ کے درمیان دوحہ معاہدہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں ہی ہوا تھا جس کے بعد "20 سالہ قبضے کا خاتمہ ہوا تھا۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ خطے اور دنیا میں جاری موجودہ جنگ بالخصوص غزہ اور لبنان میں جاری "ظلم و جارحیت" کے خاتمے میں تعمیری کردار ادا کریں گے۔
بھارت
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیاب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں مودی کا کہنا تھا کہ "میں اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن میں تاریخی کامیابی پر مبارک باد دینا چاہتا ہوں۔"
انہوں نے ٹرمپ کی صدارت کے گزشتہ دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی امید رکھتے ہیں۔
انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کا بھی اظہار کیا۔
پاکستان
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ میں آنے والی نئی انتظامیہ کے ہمراہ کام کرنے کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں فروری 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد سے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر پابندی ہے۔
برطانیہ
برطانیہ کے وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ آنے والے برسوں میں برطانیہ اور امریکہ آزادی، جمہوریت اور دیگر امور میں مشترکہ اقدار کے دفاع کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے۔
نیٹو
نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی قیادت میں نیٹو اتحاد کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورِ صدارت کے دوران نیٹو کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ اپنے بیانات میں ٹرمپ یہ کہتے رہے ہیں کہ یورپ کے دفاع کے لیے اتحاد زیادہ کچھ کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
فرانس
فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اسی عزم اور یقین کے ساتھ کام کرنے کے لیے پُرجوش ہیں جس طرح اُن کے پہلے چار سالہ دورِ صدارت میں کیا تھا۔
یورپی یونین
یورپی یونین کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے اپنے تہنتیی پیغام میں ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے امریکہ اور یورپی یونین کی 'حقیقی شراکت داری' کی تعریف کی۔
ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں یورپی ممالک کی مصنوعات پر ٹیکس عائد کرنے پر امریکہ اور یورپی یونین کے تعلقات میں سرد مہری آئی تھی۔
ہنگری
ہنگری کے وزیرِ اعظم وکٹر اوربان نے بھی ٹرمپ کو مبارک باد دیتے ہوئے اُن کی کامیابی کو امریکی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا 'کم بیک' قرار دیا۔
آسٹریلیا
آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ امریکہ اور آسٹریلیا عظیم دوست اور اتحادی ہیں۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔