|
بھارت کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس نے منگل کو، 31 اسلحے سے لیس ’MQ-9B اسکائی گارڈین‘ اور ’HALE ‘ ڈرونز کی خریداری کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ معاہدہ کیاہے۔
اس معاہدےکے لیے 2018 میں بات چیت کا آغاز ہوا تھا۔ اس سے بھارت کی نگرانی اور انٹیلیجنس کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
اس کے علاوہ یہ امریکہ کی اس کوشش سے مطابقت میں ہےکہ وہ بھارت کو روسی فوجی سازوسامان خریدنے سے باز رکھے اور چین کے بڑھتے ہوئے غلبے کا مقابلہ کرسکے۔
SEE ALSO: چین کے نئے نقشے میں بھارت کے علاقوں پر دعویٰ، نئی دہلی کا احتجاجبھارت کے اعلیٰ دفاعی ادارے نے گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے سرکاری دورے سے عین پہلے اس خریداری کی منظوری دی تھی، جبکہ پینٹاگون نے اس کی منظوری فروری میں دی تھی۔
SEE ALSO: 'ٹو پلس ٹو' مذاکرات؛ اسٹرٹیجک تعلقات کو آگے بڑھانے اور عالمی امور پر تبادلہ خیالاترائٹرز نے پچھلے سال رپورٹ کیا تھا کہ بھارتی ڈرون بحریہ کے ذریعے بحر ہند کے علاقے میں زیادہ تر استعمال کیا جائے گا۔ بھارت کے دو دیرینہ حریفوں، چین اور پاکستان کے پاس جدید ترین فضائی دفاعی نظام موجود ہے جو بھارت کی اسکی زمینی سرحدوں پر ڈرون کے استعمال کو محدود کر سکتے ہیں۔
یہ رپورٹ رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔