فیفا کا انیسواں اور افریقہ کی سر زمین پر ہونے والا پہلا فٹبال ورلڈکپ ۱11جون سے شروع ہونے والا ہے۔ افریقہ میں فٹبال کے شائقین میں جوش و خروش ہر لمحہ بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ فٹبال ورلڈکپ کا بخار پوری دنیا سے لاکھوں شائقین کو جنوبی افریقہ کے میدانوں میں کھینچ لائے گا۔
جنوبی افریقہ میں فٹبال کے شائقین میں انتہائی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ ان کے لیے فٹبال کا میچ ایک پارٹی کی طرح ہے ، جہاں ہار جیت سے قطع نظر وہ شور مچاتےاور ناچتے گاتے اس کا لطف اٹھاتے نظر آئیں گے۔ جنوبی افریقہ میں مختلف ملکوں کے جھنڈوں کی فروخت کا کاروبار بھی خوب چل رہا ہے اور جنوبی افریقہ کے جھنڈوں کی مانگ سب سے زیادہ ہے۔
2010 ءکے فٹبال ورلڈکپ کی تشہیری مہم کا کردار ، زکومی ، اس وقت پورے جنوبی افریقہ میں ایک مشہور شخصیت بن چکا ہے۔
جنوبی افریقی شائقین میں ایک منفرد ٹوپی بھی بہت مقبولیت ہے جسے ماکاراپا کا نام دیا گیا ہے۔ یہ سخت مٹیریل سے بنی ایک ایسی ٹوپی ہے جس پر فٹبال سے متعلق مختلف چیزوں کی تصویریں بنی ہیں۔
ایک فنکار الفریڈو بےلوئی نے اسے 30 سال پہلے اس وقت بنایا تھا جب انہوں نے فٹبال کے میچ کے دوران ایک مداح کے سر میں بوتل لگتے ہوئے دیکھی۔
یہ ٹوپی اتنی مشہور ہوئی کہ الفریڈو نے اسکی فروخت شروع کر دی۔ وہ جوہانسبرگ کے قریب ایک قصبے میں اپنے گھر پر یہ کام کرتے ہیں۔ کئی دوسرے فنکار بھی دنیا کے مختلف حصوں میں فٹ بال کے مداحوں کے لیے ہر مہینے ہزاروں ٹوپیاں بناتے ہیں۔
جنوبی افریقہ میں فٹبال کی ایک اور مشہور مگر متنازع چیز وویزلا ہے ۔ یہ سینگ سے بنا ایک باجا ہے جو مسلسل آواز نکالتا ہے۔ جب ہزاروں وویزلا بج رہے ہوں تو ایک عجیب سا شور پیدا ہوتا ہے جس سے مخالف ٹیم کے کھلاڑی پریشان ہوجاتے ہیں۔
کچھ غیر ملکی کھلاڑیوں اور ٹی وی اناونسرز نے اس پر پابندی لگانے کی بات بھی کی۔ لیکن فیفا نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ یہ افریقی فٹبال کا حصہ ہے۔
ورلڈکپ کے لیے ایک خصوصی ڈانس کی تیاری بھی کی گئی ہے جسے ایک مقامی فٹبال ٹیم کے حوالے سے ڈسکی کہا جاتا ہے۔ اس ڈانس میں فٹبال کے کھلاڑیوں کی حرکتوں کی نقل کی جاتی ہے۔ یہ ڈانس بھی افریقہ میں بہت مقبول ہو رہا ہے۔
اگرچہ کچھ غیر ملکی مداحوں کو یہ جوش و خروش بلاوجہ کا شور لگے لیکن بہت سے مداح اسے پسند کرتے ہیں کیونکہ یہی شور فٹبال کی روح ہے اور افریقہ میں فٹبال کا مطلب ہے شور مچانا۔