ورلڈ کپ 2014ء کے فٹبال میچز دکھانے کے لیے شہر بھر کے ریستورانوں، کلبوں اور کیفوں میں فٹ بال کے جنون میں گرفتار افراد کے لیے بڑی بڑی اسکرین نصب کی گئی ہیں۔
لندن —
لندن بھرکے ہزاروں مقامات پرہفتے کی رات بڑی اسکرین پرفٹبال میچ دکھانےکےانتظامات مکمل کر گئے ہیں،اگرچہ برطانوی ٹیم میناس کےگراونڈ کی حالت اورگرمی کےبارے میں خدشات کا اظہارکرتی رہی ہے۔
لیکن یہاں لندن میں لوگوں کا جوش وخروش پوری طرح برقرار ہے جو ورلڈ کپ کی فیورٹ مانی جانے والی اٹلی کی ٹیم کےمقابلے میں انگلینڈ کی فتح کےخواب دیکھ رہے ہیں۔
ورلڈ کپ 2014 کے فٹبال میچز دکھانے کے لیے شہر بھر کے ریستورانوں ، کلبوں اور کیفوں میں فیفا کے جنون میں گرفتار افراد کے لیے بڑی بڑی اسکرین نصب کی گئی ہیں۔
برطانیہ اپنا پہلا میچ گروپ ڈی کی ٹیم اٹلی کے ساتھ برازیل کے مقامی وقت کے مطابق شام کے 6 بجے کا اور برطانوی وقت کے مطابق آج رات 11 بجے کھیل رہا ہے۔
اٹلی سے تعلق رکھنے والے شیف اینٹونیو ٹرویس نے وی او اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ لندن بھر میں اٹلی کے تارکین وطن کی بڑی تعداد آباد ہے اور آج کا میچ حقیقی معنوں میں ہمارا امتحان ہے کیونکہ، ہمارے والدین کی نیک خواہشات اٹلی کے ساتھ ہیں لیکن ہم نے برطانیہ میں جنم لیا ہے اس لیے ہمارا دل انگلینڈ کے ساتھ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اٹلی سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی سب سے بڑی کمیونٹی بیڈ فورڈ میں آباد ہے جہاں انگلینڈ میں رہتے ہوئے ایک چھوٹا سا اٹلی آباد ہے آج وہاں ماحول خاصا گرم ہے کیونکہ ہمارے دوست احباب اٹلی کی جیت کے لیے دعائیں مانگ رہےہیں اور انگلینڈ کی ٹیم کے سامنے اٹلی کی فٹبال ٹیم کو زیادہ مضبوط مانتے ہیں۔
لندن کی مشہور اولڈ اسٹریٹ کے انڈر گراونڈ اسٹیشن پر شائقین کے لیے کرسیاں لگائی گئی ہیں اور اس موقع پر خاص ڈی جے کا بھی انتطام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی علاقوں میں لائسینس یافتہ بار میں بہت بڑی ٹی وی اسکرین نصب کی گئی ہیں جہاں میچ سے لظف اندوز ہونے کے لیے داخلہ فیس ادا کرنا ضروری ہے۔
ایسٹ لندن کے والتھم فاریسٹ کالج کی جانب سے ہفتے کے روز خاص طور پر ورلڈکپ کے حوالے سے فیملی کے لیےسرگرمیاں منعقد کی گئیں اور رات میں دیر گئے انگلینڈ کا میچ دکھانے کے حوالے سے لوگوں کو جمع کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایسٹ لندن ایڈورٹائزر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آرسلر متل ٹاور بنانے والی ٹیم کے سربراہ ارب پتی بھارتی نژاد برطانوی شہری لکشمی متل کی جانب سے وعدہ کیا گیا ہے کہ اگر اس سال 2014 کا ورلڈ کپ برطانیہ اپنے نام کر لیتا ہے تو مشہور 114.5 میٹر بلند ترین آرسلر متل کا مجسمہ جو اولمپک پارک یا کوئین الزیبیتھ پارک میں نصب ہے، اسے گہرے سرخ سرگ سے گولڈن یا سنہرے رنگ کا کر دیا جائے گا۔
ایسٹ لندن کے مقامی اخبارات کے مطابق والتھم فاریسٹ بارو میں تقریبا 850 لائسینس یافتہ ریستورانز کو کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے پہلے سے احتیاطی تدبیر اختیار کرنے کے لیےکہا گیا ہے کہ جبکہ رات میں الکوحل مشروبات پیش کرنے کی ممانعت کی گئی ہے۔
لندن میں خاص طور پر غیرملکی شہریوں کی آبادی والے علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے لیکن پولیس نے میچ کے دوران شہر کی صورت حال کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
لیکن یہاں لندن میں لوگوں کا جوش وخروش پوری طرح برقرار ہے جو ورلڈ کپ کی فیورٹ مانی جانے والی اٹلی کی ٹیم کےمقابلے میں انگلینڈ کی فتح کےخواب دیکھ رہے ہیں۔
ورلڈ کپ 2014 کے فٹبال میچز دکھانے کے لیے شہر بھر کے ریستورانوں ، کلبوں اور کیفوں میں فیفا کے جنون میں گرفتار افراد کے لیے بڑی بڑی اسکرین نصب کی گئی ہیں۔
برطانیہ اپنا پہلا میچ گروپ ڈی کی ٹیم اٹلی کے ساتھ برازیل کے مقامی وقت کے مطابق شام کے 6 بجے کا اور برطانوی وقت کے مطابق آج رات 11 بجے کھیل رہا ہے۔
اٹلی سے تعلق رکھنے والے شیف اینٹونیو ٹرویس نے وی او اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ لندن بھر میں اٹلی کے تارکین وطن کی بڑی تعداد آباد ہے اور آج کا میچ حقیقی معنوں میں ہمارا امتحان ہے کیونکہ، ہمارے والدین کی نیک خواہشات اٹلی کے ساتھ ہیں لیکن ہم نے برطانیہ میں جنم لیا ہے اس لیے ہمارا دل انگلینڈ کے ساتھ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اٹلی سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی سب سے بڑی کمیونٹی بیڈ فورڈ میں آباد ہے جہاں انگلینڈ میں رہتے ہوئے ایک چھوٹا سا اٹلی آباد ہے آج وہاں ماحول خاصا گرم ہے کیونکہ ہمارے دوست احباب اٹلی کی جیت کے لیے دعائیں مانگ رہےہیں اور انگلینڈ کی ٹیم کے سامنے اٹلی کی فٹبال ٹیم کو زیادہ مضبوط مانتے ہیں۔
لندن کی مشہور اولڈ اسٹریٹ کے انڈر گراونڈ اسٹیشن پر شائقین کے لیے کرسیاں لگائی گئی ہیں اور اس موقع پر خاص ڈی جے کا بھی انتطام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی علاقوں میں لائسینس یافتہ بار میں بہت بڑی ٹی وی اسکرین نصب کی گئی ہیں جہاں میچ سے لظف اندوز ہونے کے لیے داخلہ فیس ادا کرنا ضروری ہے۔
ایسٹ لندن کے والتھم فاریسٹ کالج کی جانب سے ہفتے کے روز خاص طور پر ورلڈکپ کے حوالے سے فیملی کے لیےسرگرمیاں منعقد کی گئیں اور رات میں دیر گئے انگلینڈ کا میچ دکھانے کے حوالے سے لوگوں کو جمع کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایسٹ لندن ایڈورٹائزر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آرسلر متل ٹاور بنانے والی ٹیم کے سربراہ ارب پتی بھارتی نژاد برطانوی شہری لکشمی متل کی جانب سے وعدہ کیا گیا ہے کہ اگر اس سال 2014 کا ورلڈ کپ برطانیہ اپنے نام کر لیتا ہے تو مشہور 114.5 میٹر بلند ترین آرسلر متل کا مجسمہ جو اولمپک پارک یا کوئین الزیبیتھ پارک میں نصب ہے، اسے گہرے سرخ سرگ سے گولڈن یا سنہرے رنگ کا کر دیا جائے گا۔
ایسٹ لندن کے مقامی اخبارات کے مطابق والتھم فاریسٹ بارو میں تقریبا 850 لائسینس یافتہ ریستورانز کو کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے پہلے سے احتیاطی تدبیر اختیار کرنے کے لیےکہا گیا ہے کہ جبکہ رات میں الکوحل مشروبات پیش کرنے کی ممانعت کی گئی ہے۔
لندن میں خاص طور پر غیرملکی شہریوں کی آبادی والے علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے لیکن پولیس نے میچ کے دوران شہر کی صورت حال کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔