آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کو بھارت اور میزبان ملک انگلینڈ کے درمیان لارڈز میں کھیلا جائے گا۔انگلینڈ تین مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ جیت چکا ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم جنوبی افریقا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی ہے، بھارت نے سیمی فائنل میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو ہرایا تھا۔آسٹریلوی ٹیم چھ مرتبہ یہ ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے۔
غور طلب پہلو یہ ہے کہ ویمنز ولڈ کپ کا آغاز 1973میں ہوا تھا ، تب سے اب تک آسٹریلیااور انگلینڈ کی ہی اجارہ داری رہی ہے ۔صرف ایک مرتبہ یعنی 2000میں یہ کپ نیوزی لینڈ نے جیتا تھا لہذااگر اس بار بھارت نے یہ کپ اپنے نام کیا تو ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔
خیر بات ہورہی تھی سیمی فائنلز کی تو ۔۔پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر 218 رنز بنائے تھے، ڈو پریز نے 76 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ۔
جواب میں انگلینڈ نے مطلوبہ ہدف 49 اعشاریہ 4 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 221رنز بناکر حاصل کرلیا تھا۔ٹیلر نے 54 رنز بنائے۔خاکا اور لوس نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 42 اوورز میں 281 رنز بنائے اور اس کے چار کھلاڑی آئوٹ ہوئے۔بارش کے باعث میچ 42 اوورز تک محدود کر دیا گیا تھا ۔
بھارت کی جانب سے ہرمن پریت کورنے115گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 20 چوکوں اور 7چھکوں کی مدد سے171 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جو ورلڈ کپ کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور ہے،کپتان متھالی راج 36 رنز بنا سکیں ۔
جیت کے بعد ہرمن پریت کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع ملا اورمیں نے اس سے فائدہ اٹھایاکیونکہ آج میرے لئے خود کو ثابت کرنے کا چیلنج درپیش تھا۔
آسٹریلیا کی ایسلے گارڈنر ، میگن شوٹ ، کرسٹین بیمز اور الیسے ویلینی نے ایک ایک وکٹ لیں۔ جواب میں آ سٹریلیا کی ٹیم نے245 رنز بنائے،بلیک ویل نے 90اور ویلینی نے75رنز کی اننگز کھیلی۔
دوسری جانب حالیہ ورلڈ کپ میں پاکستان خواتین ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور ایونٹ میں کوئی بھی میچ نہ جیت سکی۔