اس سال کے ٹینس گرینڈ سلیم مقابلے ومبلڈن کو کرونا وائرس کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ 29 جون سے 12 جولائی تک کھیلا جانا تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ومبلڈن کو منسوخ کیا گیا ہے۔
گراس کورٹ پر ومبلڈن کے مقابلے ہر سال لندن میں منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان سے پہلے مئی میں شیڈول گرینڈ سلیم فرنچ اوپن کو ستمبر تک ملتوی کردیا گیا تھا۔لیکن ومبلڈن کے منتظمین نے ایونٹ کو ملتوی کرنے کے بجائے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ومبلڈن کی انتظامیہ کے پاس اپریل کے آخر تک صورتحال دیکھ کر فیصلہ کرنے کا وقت تھا لیکن اس نے آج ہی اعلان کردیا۔ ومبلڈن کے منسوخ ہونے سے منتظمین کو 20 کروڑ پاؤنڈ کا نقصان ہوگا جو انشورنس سے پورا کیا جائے گا۔
برطانیہ میں بدھ تک کرونا وائرس کے لگ بھگ 30 ہزار کیس سامنے آچکے تھے جبکہ 2300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ساڑھے پانچ سو اموات ایک دن میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہے۔
آل انگلینڈ لان ٹینس کلب کے چئیرمین ایان ہیوٹ نے کہا کہ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا لیکن ہمیں عوام اور ٹینس سے محبت کرنے والوں کی صحت کی خاطر ایسا کرنا پڑرہا ہے۔
ٹینس کے کھلاڑیوں نے ومبلڈن کے منسوخ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شائقین کا دکھ ان سے سوا ہے جو کئی ماہ پہلے سے مہنگے ٹکٹ خرید لیتے ہیں۔ ایک دن میں 40 ہزار تماشائی میچ دیکھنے آجاتے ہیں۔
اس سال کا ایونٹ منسوخ ہونے سے سربیا کے نوواک جوکووچ اور رومانیہ کی سیمونا ہیلپ مزید ایک سال چیمپین رہیں گے جنھوں نے گزشتہ سال مردوں اور خواتین کے سنگلز مقابلے جیتے تھے۔
کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں معطل ہیں اور اولمپک گیمز اور یورو فٹبال جیسے بڑے ایونٹس کو ایک سال کے لیے موخر کردیا گیا ہے۔ پیشہ ور ٹینس کے تمام مقابلے 13 جولائی تک روکے گئے ہیں لیکن کسی کو بھی یقین نہیں کہ اس تاریخ کو کھیل دوبارہ شروع ہوسکے گا۔
سابق ومبلڈن چیمپین امیلی مورسیمو نے چند دن پہلے ایک ٹوئیٹ میں ٹینس کے مستقبل کی طرف اشارہ کردیا تھا۔ انھوں نے لکھا تھا، نو ویکسین، نو ٹینس۔