وکی لیکس: دس لاکھ اسرائیلی ایرانی میزائلوں کا نشانہ بن سکتے ہیں

وکی لیکس: دس لاکھ اسرائیلی ایرانی میزائلوں کا نشانہ بن سکتے ہیں

وکی لیکس کے تازہ انکشاف کے مطابق ایک امریکی سفارت کار کی کیبل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ ایران اس کے خلاف راکٹوں سے حملہ کرسکتا ہے۔

ناروے کے ایک روزنامے Aftenposten میں پیر کے روز امریکی کانگریس کے وفد اور اسرائیلی فوج کے سربراہ کی ملاقات سے متعلق تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کی 15 نومبر 2009ء کی ایک کیبل شائع کی گئی ہے ۔

اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ گبی اشکنازی نے وفد کو بتایا کہ ایران کے پاس 300شہاب میزائل موجود ہیں جو اسرائیل کو ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو سب سے بڑا خطرہ غزہ کی پٹی میں موجود عسکریت پسند گروپ حماس اور لبنان کی حزب اللہ سے ہے جنہیں ایرانی حمایت حاصل ہے۔

ان تنظیموں کے پاس 40 ہزار سے زیادہ راکٹ ہیں جو اسرائیل کے تقریباً ہرحصے کو اپنا نشانہ بناسکتے ہیں۔

سفارتی کیبل میں اسرائیلی فوجی عہدے دارکے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل اپنی فوج کو مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ کے لیے تیار کررہاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے اہم اہداف کی نشان دہی کے لیے لبنان کی فضاؤں میں اپنے بغیر پائلٹ کے طیارے بھیجتا رہتا ہے۔

اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک میزائل شکن نظام کے باوجود اپنی تمام آبادی کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتا ۔ ان کا کہناتھا کہ تقریباً دس لاکھ اسرائیلی فضا میں نہ روکے جاسکنے والے میزائلوں کی زد میں آسکتے ہیں۔