وہائٹ ہاؤس کی سکیورٹی میں اضافہ

فائل

وہائٹ ہاؤس کے سامنے نئی رکاوٹیں منگل کو کھڑی کی گئی ہیں جب کہ جنگلے کے باہر تعینات سیکرٹ سروس کے اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

ایک اجنبی شخص کے 'وہائٹ ہاؤس' میں غیر قانونی داخلے کے واقعے کے بعد امریکی صدر کی رہائش گاہ اور دفتر کے حفاظتی انتظامات مزید سخت کردیے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہائٹ ہاؤس کے احاطے کے باہر فٹ پاتھ پر مزید رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں جس کے بعد سیاحوں اور راہ گیروں کی وہائٹ ہاؤس کے بیرونی جنگلے تک رسائی ممکن نہیں رہی ہے۔

حکام نے کمر جتنی اونچائی والی نئی جالیاں پنسلوانیا ایونیو کی طرف فٹ پاتھ پر کھڑی کی ہیں جو وہائٹ ہاؤس کے بیرونی جنگلے سے لگ بھگ آٹھ فٹ دور ہیں۔

خیال رہے کہ 'پنسلوانیا ایونیو' ٹریفک کے لیے بند ہے اور اس کی طرف کھلنے والا وہائٹ ہاؤس کا حصہ ایک مقبول سیاحتی مقام ہے جہاں عام دنوں میں بھی سیاحوں اور احتجاجی مظاہرین کی اچھی خاصی تعداد جمع رہتی ہے۔

وہائٹ ہاؤس کے سامنے یہ رکاوٹیں منگل کو کھڑی کی گئی ہیں جب کہ جنگلے کے باہر تعینات سیکرٹ سروس کے اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

امریکی قصرِ صدارت کے سامنے رکاوٹوں میں اضافہ گزشتہ ہفتے ایک سابق امریکی فوجی کے بلا اجازت وہائٹ ہاؤس میں گھس آنے کے واقعے کے بعد کیا گیا جس نے سکیورٹی حکام کو وہائٹ ہاو ٔس خالی کرانے پر مجبور کردیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ 42 سالہ عمر گونزالیز جمعے کو سات فٹ بلند بیرونی جنگلہ پھلانگ کر وہائٹ ہاؤس کے احاطے میں داخل ہوگیا تھا اور باغ سے گزر کر ایک کھلے دروازے کے ذریعے عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب رہا تھا۔

بعد ازاں صدرِ امریکہ کی سکیورٹی پر مامور سیکرٹ سروس کے اہلکاروں نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا اور استغاثہ نے اس کے خلاف عمارت میں بغیر اجازت داخلے کے الزام میں قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حکام کے مطابق ملزم کے قبضے سے ایک چاقو برآمد ہوا تھا جب کہ وہائٹ ہاؤس کے نزدیک موجود اس کی گاڑی سے آتشی اسلحے کی 800 گولیاں بھی ملی تھیں۔

واقعے سے کچھ دیر قبل ہی صدر براک اوباما اور ان کے اہل ِ خانہ وہائٹ ہاؤس سے روانہ ہوئے تھے جب کہ واقعے کے بعد سیکرٹ سروس نے وہائٹ ہاؤس کے سکیورٹی انتظامات پر نظرِ ثانی کرنے اور انہیں مزید بہتر بنانے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کی ایک نگران کمیٹی نے بھی اس واقعے سے متعلق حکام کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے 30 ستمبر کو اپنا اجلاس طلب کیا ہے۔