'ملر رپورٹ کا مکمل متن صدر ٹرمپ کے لیے زیادہ خطرناک نہیں'

فائل فوٹو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس اہلکاروں نے اتوار کے روز ان خبروں کی تردید کی ہے کہ 2016 کی صدارتی مہم کے دوران روسی مداخلت کے حوالے سے ملر رپورٹ کا مکمل متن جاری ہونے سے صدر ٹرمپ کو زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اس سے قبل امریکی اٹارنی جنرل ولیم بر نے اس رپورٹ کا خلاصہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ یا اُن کی صدارتی مہم کے اہلکاروں کی طرف سے انتخاب جیتنے کی غرض سے روسی مدد حاصل کرنے کیلئے کوئی ساز باز نہیں کی گئی تھی۔

صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے، ’’باب ملر اور ٹرمپ سے نفرت کرنے والوں اور غصے میں بھڑکے ہوئے ڈیموکریٹک حامیوں پر مشتمل اُن کی 13 رکنی ٹیم غیر قانونی طور پر میڈیا کو معلومات فراہم کر رہی ہے جبکہ جعلی خبروں والا میڈیا ذرائع پر مبنی یا اُن کے بغیر من گھڑٹ رپورٹیں جاری کر رہا ہے۔ ہمارے بدعنوان اور غیر دیانتدار میڈیا کیلئے اب ذرائع کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔ یہ کھلا مذاق ہے۔‘‘

اٹارنی جنرل ولیم بر ان دنوں 400 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ وہ رپورٹ کی بنیاد بنائی جانے والی گرینڈ جیوری کی شہادت یا غیر ملکی انٹیلی جنس رپورٹس جیسی معلومات کا بغور جائزہ لے کر آنے والے دنوں میں ملر رپورٹ کا مکمل متن جاری کر دیں گے۔

اٹارنی جنرل نے گزشتہ ماہ کے اختتام پر ملر رپورٹ کا ایک خلاصہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد ملر اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صدر ٹرمپ اور اُن کی صدارتی مہم کے اہلکاروں نے روس کے ساتھ کوئی ساز باز نہیں کی تھی۔ اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ خصوصی تفتیشی افسر رابرٹ ملر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس تفتیش کو روکنے کی خاطر صدر ٹرمپ انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ ڈالنے کے مرتکب بھی نہیں ہوئے ہیں۔

تاہم میڈیا میں گردش کرنے والی بعض رپورٹوں کے مطابق سابقہ خصوصی تفتیشی افسر رابرٹ ملر کی ٹیم کے اہلکاروں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ اٹارنی جنرل کی طرف سے تیارہ کردہ ملر رپورٹ کا خلاصہ اصل حقائق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ رپورٹ کا متن صدر ٹرمپ کے اقدامات کے حوالے سے ’زیادہ خطرناک ‘ ہے۔

ڈیموکریٹک ارکان کے علاوہ چند رپبلکن ارکان کانگریس مطالبہ کر رہے ہیں کہ ملر رپورٹ کا مکمل متن جلد جاری کیا جائے تاکہ مکمل رپورٹ پڑھنے کے بعد اصل صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

صدر ٹرمپ کے وکیل جے سیکولوو نے نیوز ایجنسی اے بی سی کو بتایا ہے کہ اُن کے خیال میں ملر رپورٹ کا مکمل متن صدر ٹرمپ کیلئے ’’زیادہ خطرناک‘‘ نہیں ہے۔