پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر بات ہو ہی رہی تھی کہ بابر اعظم کی وٹس ایپ چیٹ کا اسکرین شاٹ میڈیا پر آنے اور پلیئرز ایجنٹ کے ساتھ روابط کے الزام میں چیف سلیکٹر انضمام الحق کے استعفے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
بعض مبصرین چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کو اس صورتِ حال کا ذمے دار قرار دے رہے ہیں جب کہ بعض کا الزام ہے کہ کھلاڑیوں کی توجہ ورلڈ کپ کی تیاریوں سے زیادہ اپنے کانٹریکٹس پر تھی۔
Rashid Latif was the one who breaks the news of Babar%27s call to Zaka Ashraf and now Rashid Latif claims that Babar Azam was forced to text by the PCB and that%27s why there wasn%27t even a difference of one minute between messages as the screenshot shows too. #ShameOnYouZaka… pic.twitter.com/oYZWikdeuC
— Waqas Jarh (@WaqasJrh) October 30, 2023
نجی ٹی وی کے شو میں سابق کپتان اظہر علی اور سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے بلا اجازت موجودہ کپتان اور بورڈ کے ایک اعلی افسر کی بات چیت کا اسکرین شاٹ دکھانے کی مذمت کی بلکہ ورلڈ کپ میں کمنٹری کے لیے موجود وقار یونس نے بھی اس کو غیرضروری قرار دیا۔
جب یہ معاملہ پاکستان کرکٹ کی جگ ہنسائی کا سبب بنا تو پروگرام کے میزبان وسیم بادامی اور اسکرین شاٹ دکھانے والے رپورٹر شعیب جٹ نے اس حرکت پر معذرت کر لی۔
I love the way Azhar Ali defended Babar Azam here especially last few seconds Ajju bhai is love ❤️ #ShameOnYouZaka #BabarAzam𓃵pic.twitter.com/YAXCFQ7ZcR
— Waqas Jarh (@WaqasJrh) October 30, 2023
پاکستان کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان معاملات اس موڑ تک کیسے پہنچے، اور دونوں کے درمیان خرابی کہاں سے شروع ہوئی، جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
کیا ذکا اشرف بابر اعظم سے ناراض ہیں؟
ورلڈ کپ کے دوران نیشنل ٹیلی ویژن پر سابق کپتان راشد لطیف نے انکشاف کیا کہ مسلسل شکستوں کے بعد ذکا اشرف، بابر اعظم کا فون نہیں اٹھا رہے ہیں جس پر کرکٹ کے حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔
اس الزام کو غلط ثابت کرنے کے لیے پہلے تو پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کا سربراہ کسی کے فون کا جواب نہیں دیتا اور کھلاڑیوں سے رابطے دیگر عہدے داروں کا کام ہے۔
Rashid Latif makes a shocking claim that PCB chairman #YakaAshraf is ignoring #BabarAzam and not replying to his texts.#PAKvSA#CWC23 #CWC2023 #WorldCup2023 pic.twitter.com/DzOlxB0XjT
— Haider (@iCashmiri) October 27, 2023
اس انٹرویو کے نشر ہونے کے بعد اسی چینل کا رپورٹر بورڈ کے ایک آفیشل اور کپتان بابر اعظم کے درمیان ہونے والی مبینہ چیٹ بھی منظر عام پر لے آیا۔
مبصرین کی رائے میں چیئرمین پی سی بی کا میگا ایونٹ کے دوران ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دینا مناسب نہیں تھا، دوسرا ایک ایسی بات چیت جس میں ذکا اشرف شامل نہیں تھے، اس کو منظرِ عام پر لانا بھی درست نہیں تھا۔
چوہدری ذکا اشرف کو رواں سال جون میں نجم سیٹھی کی بطور مینجمنٹ کمیٹی چیئرمین مدت پوری ہونے پر بورڈ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
Zaka Ashraf has met the caretaker Prime Minister of Pakistan Anwarul Haq Kakar. He might get extension. #ZakaAshraf #ShameOnYouZaka pic.twitter.com/nomLPsF5tG
— Shaharyar Ejaz 🏏 (@SharyOfficial) October 30, 2023
اس ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا اعلان ہوا جسے آغاز میں تو انہوں نے بیک کیا، لیکن متعدد میچ ہارنے کے بعد بورڈ نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں ٹیم سلیکشن کا ذمے دار چیف سلیکٹر انضمام الحق اور کپتان بابر اعظم کو قرار دیا۔
ٹیم کے انتخاب سے قطع تعلق کرنے کے بعد پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے مستقل میڈیا مینیجر احسان ناگی کو وطن واپس بلا کر سب کو حیران کر دیا۔
Cricket Laughters!Guess how Zaka Ashraf welcomed the U-19 women teams from West Indies and Thailand? He asked the leader of the West Indies squad: “What language do you speak in West Indies? How do you say “Welcome” in your language. The lady was stunned for a some seconds.… pic.twitter.com/zjiA82DH8u
— Shakil Shaikh (@shakilsh58) October 30, 2023
اس سے قبل ذکا اشرف میڈیا سے بات کرتے ہوئے ورلڈ کپ کے میزبان بھارت کو 'دشمن ملک ' کہہ کر پہلے ہی تنقید کی زد میں آگئے تھے۔
بھارت کے خلاف میچ سے قبل ذکا اشرف کی احمد آباد میں پاکستان کرکٹ ٹیم سے ملاقات پر بھی شائقینِ کرکٹ نے تنقید کی۔
Chairman PCB MC Zaka Ashraf met Pakistan cricket team in Ahmedabad... #PakvsInd pic.twitter.com/xUXVCsKkSc
— Mariya Rajput (@mariya_raj10) October 13, 2023
سوشل میڈیا صارفین کا تو کہنا تھا کہ پریکٹس کے بجائے بورڈ کے چیئرمین سے غیر ضروری میٹنگ کی وجہ سے پاکستان ٹیم بھارت کے خلاف اچھا کھیل نہ پیش کر سکی۔
ذکا اشرف کے دور میں ہی کرکٹرز کے سینٹرل کانٹریکٹس کی منظوری ہوئی لیکن فی الحال چند کھلاڑیوں کے اس پر تحفظات ہونے کی وجہ سے اس پر تاحال دستخط نہیں ہو سکے ہیں۔
ایک ایسے وقت میں جب پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، ذکا اشرف کا قائداعظم ٹرافی کی چیمپئن ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے ملاقات کو بھی کرکٹ حلقوں میں اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جا رہا۔
انضمام الحق کو بطور چیف سلیکٹر دوسری بار لانے والے بھی ذکا اشرف تھے اور تین ماہ سے بھی کم عرصے بعد ان کا استعفی بھی ذکا اشرف نے ہی منظور کیا۔
لیکن دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ پراُمید ہے کہ ٹیم کرکٹ ورلڈ کپ کے باقی میچز میں کامیابی حاصل کرے گی۔