لیبیا میں داعش کے ٹھکانے پر امریکہ کی بمباری، 40 ہلاک

میئر کے مطابق حملے میں 41 افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں لیبیا کا ایک شہری اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔

امریکہ کے جنگی طیاروں نے لیبیا کے مغربی علاقے میں شدت پسند تنظیم داعش کے ایک مبینہ ٹھکانے پر بمباری کی ہے جس میں مقامی حکام کے مطابق کم از کم 40 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

امریکی طیاروں نے جمعے کو دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع قصبے صبراتہ میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ بمباری کا نشانہ بننے والا علاقہ تیونس کی سرحد کے نزدیک واقع ہے جہاں حالیہ مہینوں کے دوران داعش کے جنگجو خاصے سرگرم رہے ہیں۔

صبراتہ کے میئر حسین الدوادی نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ امریکی طیاروں نے جمعے کوعلی الصبح شہر کے علاقے قصر تلیل میں واقع ایک عمارت کو نشانہ بنایا جہاں غیر ملکی مزدور مقیم تھے۔

میئر کے مطابق حملے میں 41 افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں لیبیا کا ایک شہری اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔

قصبے کی مقامی حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی تصاویر میں بمباری سے تقریباً زمین بوس ہوجانے والی عمارت کا ملبہ دیکھا جاسکتا ہے۔

شہری انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمارت تیونس سمیت دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کرایے پر لے رکھی تھی جن پر داعش سے تعلق کا شبہ ہے۔

بیان کے مطابق عمارت کے ملبے سے مشین گنیں، راکٹ اور دیگر ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔

ایک امریکی فوجی اہلکار نے اخبار 'نیویارک ٹائمز' کو بتایا ہے کہ امریکی حملے میں داعش کا ایک اہم تیونسی دہشت گرد نورالدین کوشان بھی مارا گیا ہے جو گزشتہ سال تیونس میں ایک عجائب گھر اور ساحل پر ہونے والے حملوں میں ملوث تھا۔

ان دونوں حملوں میں کئی درجن غیر ملکی سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔ حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی جس کے مطابق حملہ آوروں کو لیبیا میں تربیت دی گئی تھی۔

تیونس کے سکیورٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ تیونس پر حملہ کرنے والے داعش کے مقامی جنگجووں کو صبراتہ کے نزدیک واقع شدت پسند تنظیم کے مراکز میں دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔

گزشتہ تین ماہ کے دوران لیبیا پر امریکہ کا یہ دوسرا فضائی حملہ ہے ۔ اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں امریکی طیاروں نے لیبیا کے دوسرے کنارے پر مصر کی سرحد کے نزدیک واقع قصبے درنا میں بمباری کی تھی جس میں داعش کا ایک اہم عراقی کمانڈر اور لیبیا میں شدت پسند تنظیم کی کارروائیوں کا نگران وصام نجم عبدالزید الزبیدی ہلاک ہوگیا تھا۔