ویسٹ انڈیز کی ٹیم نوجوان بالر شمر جوزف کی شان دار بالنگ کی بدولت 27 برس بعد آسٹریلیا کو اس کے میدان پر شکست دینے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
ویسٹ انڈیز نے 1997 کے بعد آسٹریلیا میں میزبان ٹیم کو اس کے میدانوں میں کسی بھی ٹیسٹ میچ میں شکست نہیں دی تھی۔
آسٹریلیا کو شکست دینے میں سب سے اہم کردار اس کے زخمی نوجوان فاسٹ بالر شمر جوزف کا رہا جنہوں نے آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں صرف 68 رنز کے عوض سات کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
آسٹریلیا کے شہر برسبن میں کھیلے گئے دوسرے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے صرف آٹھ رنز سے فتح اپنے نام کرکے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔
It%27s all over!!! Shamar Joseph takes SEVEN #AUSvWI pic.twitter.com/fsGR6cjvkj
— cricket.com.au (@cricketcomau) January 28, 2024
قبل ازیں یہ امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ آسٹریلیا کی ٹیم دوسرے میچ میں بھی کامیابی اپنے نام کر کے ویسٹ انڈیز کو پاکستان کی طرح وائٹ واش کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
اس سے پہلے آسٹریلیا نے پاکستان کی مہمان ٹیم کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں تین صفر سے شکست دی تھی۔
آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے میچ میں 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والے 24 سالہ فاسٹ بالر شمر جوزف بیٹنگ کے دوران آسٹریلیا کے بالر مچل اسٹارک کی ایک یارکر پر زخمی ہوئے تھے۔
ان کے پنجے میں اس قدر شدید چوٹ آئی تھی کہ وہ جوتا اتار کر گراؤنڈ سے باہر جانے پر مجبور ہوئے تھے۔ تاہم اگلے دن بالنگ کے دوران انہوں نے 150 کلومیٹر (93 میل) فی گھنٹے کی رفتار سے بالنگ کرائی جس کا سامنا آسٹریلیا کے بلے باز نہ کر سکے۔
Shamar Joseph had to retire hurt after getting hit from Mitchell Starc%27s toe-crusher! 😳🇦🇺🌴📷: Fox cricket #MitchellStarc #AUSvWI #AUSvsWI pic.twitter.com/ryg83MJRJ9
— The Cricket TV (@thecrickettvX) January 27, 2024
قبل ازیں ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ڈیبیو کے بعد آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں ہی انہوں نے پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ان کو ایک وکٹ ملی تھی جب کہ دوسری اننگز میں وہ سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے یوں میچ میں مجموعی طور پر ان کے نام آٹھ وکٹیں ہوئیں۔
دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن ویسٹ انڈیز کی ٹیم پہلی اننگز میں 311 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تو جواب میں آسٹریلیا کی ٹیم نے اسی دن 289 پر نو کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے پر پہلی اننگز ڈکلیئر کر دی۔ ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن ویسٹ انڈیز کی ٹیم 193 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
یوں آسٹریلیا کو کامیابی کے لیے 216 رنز کا ہدف ملا تاہم ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف کی تباہ کن بالنگ کے سبب پوری ٹیم 207 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم 27 برس بعد آسٹریلیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے میں کامیاب ہوئی۔
آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں اوپنر بیٹر اسٹیون اسمتھ 91 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے تاہم میزبان ٹیم کے چھ کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی آنے سے قبل پویلین واپس لوٹ چکے تھے۔
شمر جوزف کو بہترین کارکردگی پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا جب کہ دو میچوں کی سیریز میں 13 وکٹیں لینے اور 57 رنز بنانے پر مین آف آف دی سیریز بھی قرار پائے۔