امریکی ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے نے چھ جنوری کو کیپٹل ہل پر ہنگامہ آرائی کے دوران غیر قانونی طور پر احتجاج کرنے کے الزامات کا اعتراف کر لیا ہے۔ اعترافِ جرم کرنے پر جوڑے کو چھ ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پلی بارگین سے کیپٹل ہل حملے کے سیکڑوں دیگر کیسز کے فیصلوں کا بھی معیار طے ہو گیا ہے۔
جیسیکا اور جوشوا بسل کا تعلق ورجینیا کے شہر برسٹو سے ہے۔ دونوں نے پیر کو استغاثہ کے روبرو غیر قانونی عمل میں ملوث ہونے کا اقرار کرتے ہوئے پلی بارگین سمجھوتے کی استدعا کی۔
سماعت کے دوران انہوں نے یہ بات تسلیم کی کہ انہوں نے وفاقی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اجازت کے بغیر کیپٹل ہل کی عمارت کے اندر گشت، احتجاج اور گھیراؤ کی حرکات میں حصہ لیا جس کی قانون میں ممانعت ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں امریکی ڈسٹرکٹ جج تھامس ہوگن نے کیس کی سماعت کے بعد آئندہ کسی سماعت میں جوڑے کو سزا سنانے کا اعلان کیا جب کہ جوڑے کو 500 ڈالر فی کس ہرجانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔
جوڑے کو سزا دیے جانے سے اس نوعیت کے دیگر کیسز کے فیصلوں کے لیے ایک نظیر میسر آ جائے گی کیوں کہ یہ اتنا سنگین الزام نہیں ہے جس کا سامنا ہنگامہ آرائی کی شہ دینے والوں کو ہے۔
SEE ALSO: کیپٹل حملہ کیس میں مزید گرفتاریاں مگر ٹرمپ سے تحقیقات پر ایف بی آئی خاموشرواں برس چھ جنوری کو امریکی کانگریس میں قانون ساز نو منتخب صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے جمع تھے کہ سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔
اس دوران پرتشدد کارروائیوں میں ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ اراکینِ کانگریس کو بھی اپنی جان کے لالے پڑ گئے تھے۔
یہ ہنگامہ آرائی سابق صدر ٹرمپ کے اپنے حامیوں سے خطاب میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور ووٹرز فراڈ کے دعوے کے بعد ہوئی تھی۔ کیپٹل ہل پر حملے میں 450 سے زائد افراد کے خلاف فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔
مذکورہ جوڑے کے اعترافِ جرم سے قبل بھی کچھ ملزمان اقرارِ جرم کر چکے ہیں۔
رواں برس اپریل میں اقرار جرم کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس میں 'اوتھ کیپرز' نامی دائیں بازو کی ایک تنظیم کے بنیادی رکن، جان شیفر نے دو سنگین جرائم کے الزامات پر إقرار جرم کیا تھا۔
اُن پر الزام تھا کہ اُنہوں نے انتخابات کے نتائج کی توثیق کی راہ میں رکاوٹ ڈالی اور کیپٹل ہل کی بے حرمتی کی۔
استغاثے کی جانب سے شیفر کے لیے ساڑھے تین سے ساڑھے چار برس قید کی سزا کی سفارش کی جا رہی ہے۔ لیکن ان کی سزا کا تعین واشنگٹن ڈی سی کے جج کریں گے۔
دو جون کو فلوریڈا سے تعلق رکھنے والا ایک شخص کیپٹل ہل کی عمارت کے محاصرے کے معاملے پر پلی بارگین کرنے والا دوسرا شخص بن گیا۔ پال الارڈ ہوجکنز نے کارِ سرکار میں مداخلت کے سنگین جرم کو تسلیم کرتے ہوئے إقرار جرم کیا تھا۔
اس موقع پر ایک وفاقی جج نے استفسار کیا تھا کہ قانونی شقوں کی رو سے ہوجکنز کو 15 سے 21 برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔