امریکی اور عراقی فورسز کے مشترکہ آپریشن میں 15 افراد ہلاک، سات امریکی اہلکار زخمی

فائل فوٹو

  • صحرائی علاقے انبار میں داعش کے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر مشترکہ کارروائی کی گئی۔
  • مشترکہ آپریشن داعش کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے تھا تاکہ عراقی عوام اور امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے کی ان کی صلاحیت کو کمزور کیا جائے، امریکی سینٹرل کمانڈ
  • ہلاک ہونے والوں میں داعش کے اہم رہنما بھی شامل ہیں، عراقی فوج کا دعویٰ
  • داعش کے ٹھکانوں، ہتھیاروں اور رسد کو تباہ کیا گیا ہے جب کہ اہم دستاویزات اور کمیونیکیشن آلات قبضے میں لیے گئے ہیں، عراقی فوج

ویب ڈیسک امریکہ اور عراق کی فورسز نے مبینہ طور پر داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ہے جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور سات امریکی اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق حکام نے ہفتے کو بتایا ہے کہ عراق کے صحرائی علاقے انبار میں داعش کے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر مشترکہ کارروائی کی گئی۔

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ عسکریت پسند ہینڈ گرنیڈ، خودکش جیکٹوں اور کئی قسم کے ہتھیاروں سے لیس تھے جب کہ عراقی فورسز کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف یہ کارروائی جمعرات کو صحرائی علاقے انبار میں کی تھی۔

سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشترکہ آپریشن داعش کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے تھا تاکہ عراقی عوام اور امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے کی ان کی صلاحیت کو کمزور کیا جائے اور وہ خطے میں اتحادیوں کو ہدف نہ بنا سکیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران کسی بھی شہری کی ہلاکت کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے۔

دوسری جانب عراقی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں داعش کے اہم رہنما بھی شامل ہیں تاہم رہنماؤں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

داعش کے عسکریت پسندوں نے عراق اور شام میں خودساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف امریکی فورسز نے کئی برسوں تک لڑتے ہوئے داعش کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔

عراقی فوج کے بیان کے مطابق ایئربورن آپریشن کے تسلسل کے طور پر فضائی حملوں میں داعش کے ٹھکانوں، ہتھیاروں اور رسد کو تباہ کیا گیا ہے جب کہ اہم دستاویزات اور کمیونیکیشن آلات قبضے میں لیے گئے ہیں۔

اے پی کے مطابق امریکی دفاعی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران امریکی فوج کے پانچ اہلکار زخمی ہوئے جب کہ دو اہلکاروں کو فضائی آپریشن کے دوران چوٹیں آئی ہیں۔

فضائی آپریشن کے دوران گر کر زخمی ہونے والے ایک اہلکار کو مشرقِ وسطیٰ سے باہر لے جایا گیا ہے جب کہ دوسرے زخمی کا علاج جاری ہے۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

SEE ALSO: شام اور عراق میں داعش کی واپسی کا خدشہ ہے: امریکی سینٹرل کمانڈ

عراقی فوج نے ابتدائی بیان میں یہ نہیں بتایا تھا کہ داعش کے خلاف آپریشن میں امریکی فوج بھی حصہ لے رہی ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ امریکہ کو یہ تسلیم کرنے میں دو دن کیوں لگ گئے کہ اس کی فورسز بھی آپریشن میں شامل تھیں۔

عراق میں لگ بھگ 2500 امریکی فوجی موجود ہیں۔

امریکہ نے 2003 میں عراق پر حملہ کر کے ڈکٹیٹر صدام حسین کی حکومت کا خاتمہ کر دیا تھا جس کے بعد سے عراق کو امریکہ اور پڑوسی ملک ایران کے ساتھ تعلقات میں توازن پیدا کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔