امریکی انتظامیہ کے ایک سینیر عہدے دار نے جمعرات کے روز بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان سے بڑی تعداد میں اپنے فوجی نکالنے پر غور کر رہے ہیں۔
عہدے دار نے میڈیا کو بتایا کہ افغانستان سے پہلا فوجی دستہ اگلے مہینے واپس آ سکتا ہے۔
پنٹاگان یا امریکہ کی سینٹرل کمانڈ نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اس وقت افغانستان میں لگ بھگ 14000 فوجی موجود ہیں۔ ان کا غیر فوجی مشن أفغان فورسز کی تربیت اور مشاورت ہے۔
امریکہ افغان فورسز کو اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داریاں پہلے ہی منتقل کر چکا ہے۔
ایک روز قبل صدر ٹرمپ نے یہ حیران کن بیان دیا تھا کہ امریکہ شام سے اپنے فوجی دستے نکال رہا ہے۔
ان کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک سینیر امریکی عہدے دار نے وال سٹریٹ جنرل کو بتایا کہ میرے خیال میں اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر تنازعات سے باہر نکلنے میں کتنے سنجیدہ ہیں۔ میرا خیال ہے کہ وہ تنازعات کو اپنے اختتام تک پہنچانے کے ممکنہ طریقوں پر نظر رکھنا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل حال ہی میں امریکہ کے ساتھ اپنے مذاکرات میں طالبان نے افغان حکومت سے براہ راست باچیت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اپنا یہ مطالبہ دوہرایا تھا کہ تمام غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل جائیں۔