امریکی وزیرِ خزانہ کی یورپی ہم منصبوں سے ملاقاتیں

امریکی وزیرِ خزانہ کی یورپی ہم منصبوں سے ملاقاتیں

امریکہ کے وزیرِ خزانہ ٹموتھی گیتھنر 'یورو زون' کو درپیش قرضوں کے بحران پر غور کے لیے ہونے والے یورپی وزرائے خزانہ کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے پولینڈ پہنچے ہیں۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر کی یورپی ممالک کے اس اجلاس میں موجودگی سے 'یورو زون' کے مالی بحران کے عالمی معشیت پر ممکنہ اثرات کے بارے میں امریکی پریشانی کا اظہار ہوتا ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو دنیا کے صفِ اول کے بینکوں نے یورپ کے ان کمرشل بینکوں کو ڈالرز میں اضافی قرض فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا جنہیں یورپی حکومتوں کو فراہم کیے گئے قرضوں کے باعث مالیاتی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

'یورپین سینٹرل بینک' کا کہنا ہے کہ وہ امریکی فیڈرل ریزور، دی بینک آف انگلینڈ، بینک آف جاپان اور سوئس نیشنل بینک کے تعاون سے 'یورو زون' کے کمرشل بینکوں کو تین ماہ کے لیے ڈالرز میں قرضے فراہم کرے گا۔ یورپین سینٹرل بینک کے مطابق قرضوں کی فراہمی سے ان بینکوں کو رواں برس کے اختتام تک کے لیے درکار سرمایہ حاصل ہوگا۔

مذکورہ اعلان کے بعد یورپ کی اہم اسٹاک مارکیٹوں اور یورپین بینک کے حصص میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔

قرضہ جات کی عدم ادائیگی کے باعث نادہندگی سے بچنے کی کوششوں میں مصروف یونانی معیشت کے لیے جرمنی اور فرانس کی جانب سے مدد کے وعدوں نے بھی سرمایہ کاروں کے یونانی معیشت سے متعلق خدشات کو دور کرنے میں مدد دی ہے اور یورپ کی حصص مارکیٹوں میں غیر یقینی کی فضا کا خاتمہ ہوا ہے۔

یونان اور دیگر یورپی ممالک کو درپیش قرضوں کے بحران کے باعث 'یورو زون' کی اقتصادی ترقی کی رفتار متاثر ہورہی ہے۔ جمعرات کو جاری کی گئی یورپی کمیشن کی ایک رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ خطے کے 17 ممالک کی مجموعی معیشت کی رفتار رواں برس کی آخری ششماہی میں ٹہر جانے کی حد تک سست ہوجائے گی۔

تاہم کمیشن نے 'یوروزون' معیشت کی 2011ء میں ترقی کی شرح 6ء1 فی صد کی سطح پر برقرار رکھی ہے جس کا سبب سال کی پہلی ششماہی میں توقعات سے بڑھ کر معاشی سرگرمیوں کا ہونا ہے جن میں سے بیشتر کا سہرا جرمنی کے سر جاتا ہے۔