امریکہ پاکستان کو 68 کروڑ80 لاکھ ڈالر ادا کرے گا: رپورٹ

فائل

واجب الادا فوجی اخراجات کی رقوم کی ادائگی پر رضامندی سےیہ واضح عندیہ ملتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے: نیو یارک ٹائمز
اخبار ’نیو یارک ٹائمز ‘کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پینٹاگان نے رواں ماہ خاموشی سے امریکی کانگریس کو آگاہ کردیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے اخراجات کی مد میں امریکہ پاکستان کو 68 کروڑ 80لاکھ ڈالر کی رقوم فراہم کرے گا۔

یاد رہے کہ تقریبا ًدو برس سے زائد عرصے کے دوران دونوں اتحادیوں کے مابین فوجی تعلقات کھچاؤ کا شکار رہے۔ اِس بحرانی عرصے میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان نوبت ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی تک جا پہنچی تھی، جب کہ اب واجب الادا فوجی اخراجات کی رقوم کی ادائگی پر رضامندی سے یہ واضح عندیہ ملتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے آثار نمایاں ہیں۔

اس سلسلے میں، اخبار کا کہنا ہے کہ میساچیوسٹس سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر اور سینیٹ کی امورِ خارجہ کمیٹی کے سربراہ، جان کیری دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں دونوں ممالک کے تعلقات کی بحالی کے حامی رہے ہیں، جن کے لیے خیال کیا جاتا ہے کہ اُنھیں صدر براک اوباما وزیر خارجہ کے طور پر نامزد کرنے والے ہیں۔ وہ اکثرو بیشتر خصوصی ایلچی کے طور پر پاکستان کا دورہ کرتے رہے ہیں، جن میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے فوری بعد کا عرصہ بھی شامل ہے، اور وہ پاکستان کے لیے پانچ سالوں کے دوران 7.5ارب ڈالر کے غیر فوجی امداد جاری کرنے کے سلسلےمیں پیش پیش رہے ہیں۔

یہ رقوم جنوری 2011ء سے نومبر 2011ء کےدوران افغان سرحد پر تعینات ایک لاکھ چالیس ہزار پاکستانی فوج کی خوراک، ہتھیار اور دیگر اخراجات کی مد میں دی جارہی ہیںٕ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب جب کہ اس ضمن میں ادائگی کا دوبارہ آغاز ہوا ہے، توقع ہے کہ باقی رقوم بھی فراہم ہوں گی۔

یاد رہے کہ نیٹو کی رسد کی بحالی کے بعد، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں خاصی بہتری آئی ہے۔