لیبیا سے گرفتار القاعدہ رہنما امریکہ منتقل

فائل

ابو انس اللیبی کو پانچ اکتوبر کو امریکی فورسز نے لیبیا سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد سے اُسے امریکہ کے ایک بحری جہاز پر حراست میں رکھا گیا تھا۔
امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ خصوصی امریکی فورسز کی لیبیا کے شہر طرابلس میں ایک کارروائی میں پکڑے گئے مشتبہ دہشت گرد کو الزامات کا سامنا کرنے کے لیے نیو یارک لایا گیا ہے۔

ابو انس اللیبی نامی القاعدہ کے اس مبینہ دہشت گرد کو پانچ اکتوبر کو ہونے والی ایک امریکی کارروائی میں حراست میں لیا گیا تھا، جنھیں تب سے امریکہ کے ایک بحری جہاز پر زیرِ حراست رکھا گیا تھا۔

نیو یارک میں امریکی اٹارنی جنرل، پریت بھرانا نے پیر کے روز بتایا کہ اللیبی کو نیو یارک شہر لایا گیا ہے اور توقع ہے کہ اُن پر منگل کو فردِ جرم عائد کی جائے گی۔

اللیبی، جن کا پورا نام نازہ عبد الحامد الرقئی ہے، اُن پر 1998ء میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر بم حملوں میں معاونت کا الزام ہے۔

یہ مشتبہ شخص ایف بی آئی کے اشتہاری ملزموں میں سر فہرست تھا، تاہم اُن کا خاندان اس بات کی تردید کرتا ہے کہ اُن کا القاعدہ سے کوئی تعلق رہا ہے۔

امریکی بحریہ کے جہاز پر لائے جانے کے بعد، پہلی بار انٹیلی جنس کے اہل کاروں نے اللیبی سے پوچھ گچھ کی۔ تاہم، ابھی یہ نہیں معلوم کہ آیا اُنھوں نے تفتیشی ٹیم کے ساتھ تعاون کیا یا نہیں۔