امریکہ میں ٹیکس کے ادارے ’انٹرنل ریونیو سروس‘ (آئی آر ایس) نے منگل کو کہا کہ چوروں نے اس کی ایک آن لائن سروس کو ایک لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان کے معلومات تک رسائی کے لیے استعمال کیا۔
حکام کے مطابق چوری کی گئی معلومات میں ٹیکس ریٹرن اور ادارے کے پاس فائل پر موجود دوسری معلومات شامل ہیں۔
’آئی آر ایس‘ نے کہا ہے کہ چوروں نے معلومات چوری کے لیے ٹیکس ریٹرن کی نقول حاصل کرنے کی’’گیٹ ٹرانسکرپٹ‘‘ نامی سروس کو استعمال کیا۔
اس کام کے لیے چوروں نے اس سکیورٹی سکرین کو صاف کر دیا تھا جس میں معلومات تک رسائی کے لیے ٹیکس دہندہ کا سوشل سکیورٹی نمبر، تاریخ پیدائش اور پتہ وغیرہ درکار ہوتا ہے۔
’آئی آر ایس‘ کے کمشنر جان کوشینن نے کہا ’’ہمیں یقین ہے کہ یہ غیر پیشہ ورانہ افراد کا کام نہیں۔‘‘
کوشینن نے کہا کہ ایجنسی کو چوروں کی موجودگی کا تب علم ہو جب فنی ماہرین کے باعث محسوس کیا گیا کہ نقول مانگنے والے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ آئی آر ایس نے کہا کہ چوروں نے فروری سے مارچ کے وسط تک سسٹم کو نشانہ بنایا۔ اس سروس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
کبھی کبھار ٹیکس دہندگان کو تعلیم یا مکان کی خریداری کے لیے قرض حاصل کرنے کے لیے پرانے ٹیکس ریٹرن کی نقول کی ضرورت ہوتی ہے۔ آن لائن نظام کو بند کر دیا گیا ہے، مگر ٹیکس دہندگان اب بھی ڈاک کے ذریعے نقول کی درخواست دے سکتے ہیں۔
’آئی آر ایس‘ نے کہا ہے کہ اس کا ٹیکس فارم جمع کرانے کا مرکزی کمپیوٹر نظام محفوظ ہے۔
’آئی آر ایس‘ نے چوروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ادارے کا انسپکٹر جنرل بھی تحقیقات میں شریک ہے۔
چوری کی گئی معلومات کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، ٹیکسوں کی واپسی کے جھوٹے مطالبات کیے جا سکتے ہیں۔ نام، پتہ، تاریخ پیدائش اور رشتہ داروں کی معلومات کو شناخت چرانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ وہ ان افراد کو مطلع کر رہا ہے جن کی معلومات چوری ہوئیں ہیں۔