امریکہ نے شام میں ایرانی ڈورن مار گرایا

ایران کا شاہد 129 ڈرون جسے جاسوسی اور حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فائل فوٹو

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایک امریکی ایف 15 لڑاکا جیٹ نے ایران کے شاہد 129 ڈرون پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا۔ یہ ڈورن جنگی اور جاسوسی دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

شام میں ایرانی ساختہ ایک ڈورن نے امریکی قیادت کی فوجی ٹیم پر اس وقت فائر کیا جب وہ علاقے کا گشت کررہی تھی۔ جس کے بعد ایک امریکی طیارے نے ڈورن کو مار گرایا۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایک امریکی ایف 15 لڑاکا جیٹ نے ایران کے شاہد 129 ڈرون پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا۔ یہ ڈورن جنگی اور جاسوسی دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

سینٹرل کمانڈ کے ترجمان میجر جاش جیکب نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی اس کارروائی میں امریکی فوج نے 25 فروری 2009 کے بعد پہلی بار ایک دشمن جہاز کو فضا سے فضا میں تباہ کیا ۔ اس وقت عراق میں ایک ڈرون کر مار گرایا گیا تھا۔

یہ بھی پہلی بار ہے کہ شام حکومت کی حامی قوتوں نے ایک ایسے علاقے میں اتحادی أفواج پر حملہ کرنے کی کوشش کی جہاں امریکی اتحاد کے ارکان شام کے فوجیوں کو داعش کے خلاف لڑنے کی تربیت دے رہے ہیں۔

پنٹاگان کے ترجمان نیوی کیپٹن جیف ڈیوس نے میڈیا کو بتایا کہ علاقے میں جمعے کے روز زیادہ تر خاموشی رہی جس کا کریڈٹ روس کو جاتا ہے جس نے امریکہ کی جانب سے رابطے کے بعد شام کی حکومت اور ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں سے کہا کہ وہ صورت حال کو بگاڑ نے سے گریز کریں ۔

لیکن جس وقت پنٹاگان روس کا شکریہ ادا کررہا تھا اس وقت شام میں روسی فورسز کے کرنل جنرل سرگئی سورووکن امریکی قیادت کی أفواج پر یہ کہتے ہوئے تنقید کررہے تھے کہ امریکی اتحاد شام کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ملک کی جنوبی سرحد کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے ۔

جمعرات کے روز امریکی قیادت کے اتحاد نے کہا تھا کہ انہوں نے شام کے حامی عسکریت پسندوں کی 2 بکتر بند گاڑیاں تباہ کردیں جن پر ہتھیار نصب تھے۔