امریکہ کا میزائل دفاعی نظام کا کامیاب تجربہ

امریکہ کے محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل خطرے کے تناظر میں کیا گیا میزائل دفاعی نظام کا اس کا پہلا تجربہ کامیاب رہا ہے۔

میزائل ڈیفنس ایجنسی کے وائس ایڈمرل جم سیرنگ کا کہنا تھا کہ " بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے خطرے سے نمٹنے کے لیے یہ ایک اہم کامیابی ہے۔"

منگل کو اس کیے گئے اس تجربے میں دو مختلف میزائل داغے گئے۔ مصنوعی طور پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا ایک حملہ بحرالکاہل کے ایک چھوٹے سے جزیرے سے کیا گیا اور دوسرا میزائل کیلیفورنیا میں فضائیہ کے ایک اڈے سے داغا گیا۔

دوسرے میزائل نے پہلے میزائل کو کامیابی کے ساتھ سمندر کے اوپر ہی تباہ کر دیا۔

یہ میزائل دفاعی نظام امریکہ کو خاص طور پر شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے میزائل پروگرام کے خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

قبل ازیں منگل کو ہی شمالی کوریا نے اعلان کیا کہ اس کا تازہ بیلسٹک تجربہ کامیاب رہا ہے۔

پیر کو کیے گئے اس تجربے کے بارے میں امریکہ کی پیسیفک کمانڈ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی طرف سے داغا گیا میزائل ایک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل تھا جو چھ منٹ کے بعد بحیرہ جاپان میں جا گرا۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ "شمالی کوریا نے میزائل تجربہ کر کے اپنے پڑوسی اور چین کی توہین کی ہے۔" لیکن ٹرمپ نے ساتھ ہی چین کو اس بات پر سراہا کہ وہ شمالی کوریا کو اس کے فوجی عزائم سے باز رکھنے کے لیے "کڑی محنت" کر رہا ہے۔