بوکو حرام سے جنگ میں اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہیں: امریکہ

سفیر سمانتھا پاور چاڈ کے دارالحکومت انجامینا میں صدر ادریس ڈیبی اٹنو کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سمانتھا پاور نے افریقہ کے تین ملکوں کے دورے کے دوران کہا کہ بوکو حرام کے خلاف جنگ میں صرف عسکری کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سمانتھا پاور نے کہا ہے کہ امریکہ بوکو حرام سے جنگ میں مشرقی افریقہ کے ملک چاڈ اور اس کے ہمسایوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

سمانتھا پاور مشرقی افریقہ کے تین ملکوں کے دورے پر ہیں جہاں وہ اس شدت پسند تنظیم کے خلاف جنگ میں امریکہ کے کردار کو اجاگر کریں گی۔ بوکو حرام چاڈ جھیل کے اردگرد علاقوں میں متحرک ہے جہاں نائیجیریا، نائیجر، چاڈ اور کیمرون کی سرحدیں آپس میں ملتی ہیں۔

سمانتھا پاور نے بدھ کو چاڈ کے دارالحکومت انجامینا میں کہا کہ امریکہ نے اس تنظیم کے خلاف لڑائی کے لیے قائم کی گئی علاقائی فوج کے لیے مشیر، معلومات، تربیت، لاجسٹکس اور سازوسامان فراہم کر کے بوکو حرام کے خلاف جنگ کی حمایت جاری رکھی ہے۔

انہوں نے کیمرون میں کہی ہوئی بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بوکو حرام کے خلاف جنگ میں صرف عسکری کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں میں سیاسی احتساب، انسانی حقوق کا احترام اور قانون کی حکمرانی کو بہتر بنانا شامل ہونا چاہیئے۔

جب ان سے بوکو حرام کے طرف سے نائیجیریا کے ایک سکول سے دو سال قبل اغوا کی گئی لڑکیوں کے بارے میں پوچھا گیا تو سمانتھا نے کہا کہ بوکو حرام کی طرف سے اغوا کیے گئے ہزاروں افراد میں 200 لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بہت وقت گزر چکا ہے مگر انہیں اپنے گھر والوں سے ملانے کا عزم ماند نہیں ہوا۔