خلائی شٹل ڈسکوری کی عجائب گھر منتقلی

امریکی خلائی پروگرام سے ریٹائر ہونے والی شٹل ڈسکوری دارالحکومت واشنگٹن کے مضافات میں واقع ڈیلس انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر پہنچ گئی ہے۔ اسے ایک جیٹ طیارے کی پشت پر سوار کرانے کے بعد ڈیلس پہنچایا گیا ہے ۔ جہاں اب اس کا نیا گھر فضائی عجائب گھر ہے۔

امریکی خلائی پروگرام سے سبکدوش کی جانے والی خلائی شٹل 'ڈسکوری' کو واشنگٹن میں قائم عجائب گھر میں عوامی نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔

اٹھائیس سال پرانی خلائی شٹل کو منگل کے روز ریاست فلوریڈا کے 'کینیڈی اسپیس اسٹیشن' سے واشنگٹن کے لیے روانہ کیا گیا۔ 'ڈسکوری' نے اپنا یہ آخری سفر امریکی خلائی ادارے 'ناسا' کے 'بوئنگ 747' جمبو جہاز کی پشت پر طے کیا جس کے ڈھانچے میں خلائی شٹل کی نقل و حرکت میں مدد دینے کے لیے کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

جہاز سے بندھی خلائی شٹل کو واشنگٹن کے کئی اہم عوامی مراکز کے اوپر سے گزارا گیا تاکہ عوام اس شٹل کا نظارہ کر سکیں۔ بعد ازاں یہ جہاز شمالی ورجینیا کے 'ڈیلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ' پر اترگیا جہاں سے خلائی شٹل کو واشنگٹن کے 'نیشنل ایئر اینڈ اسپیس میوزیم' سے منسلک 'ادور ہیزی سینٹر' منتقل کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 'ناسا' نے گزشتہ برس خلائی جہازوں کی پروازیں ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے خلائی جہازوں کا بیڑہ سبکدوش کردیا تھا۔

'ناسا' کے اس اقدام کا مقصد خلائی جہازوں کی جدید قسم کی تیاری پر توجہ مرکز کرنا تھا جو زمین کے زیریں مدار سے باہر بھی سفر کرنے کی صلاحیت کے حامل ہوں گے۔

'ڈسکوری' بھی گزشتہ برس ہی 'کینیڈی اسپیس اسٹیشن' سے اپنے آخری خلائی سفر پر روانہ ہوئی تھی جس سے واپسی پر اسے واشنگٹن کے عجائب گھر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

'ڈسکوری' کو واشنگٹن کے نواح میں واقع 'ادور ہیزی سینٹر' میں 19 اپریل کو عوامی نمائش کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں 1962ء میں زمین کے مدار تک جانے والے پہلے امریکی خلاباز جان گلین سمیت ماضی میں 'ڈسکوری ' پہ سفر کرنے والے کئی خلاباز بھی موجود ہوں گے۔

واشنگٹن کے مرکزی حصے میں واقع 'ایئر اینڈ اسپیس میوزیم' کا شمار دنیا کے مصروف ترین عجائب گھروں میں ہوتا ہے۔ جب کہ ہر برس لگ بھگ 10 لاکھ سے زیادہ لوگ عجائب گھر سے منسلک 'ادور ہیزی سینٹر' کا دورہ کرتے ہیں۔