پاکستان نے افغان امن عمل میں اسلام آباد کی حمایت اور پاک افغان تعلقات میں مثبت پیش رفت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
یہ بات پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے امریکہ کی معاون نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز سے اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران کیا۔
پاکستان کی جانب سے ان خیالات کا اظہار ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان بات چیت جاری ہے اور فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق امریکی اعلیٰ سفارت کار کی پاکستان کے سیکرٹری خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ معاملات سمیت پاک امریکہ تعلقات، اقتصادی شراکت داری اور افغان امن عمل میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں دونوں سفارت کاروں کی گفتگو میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور وسیع تعلقات سے متعلق دونوں قیادتوں کے نظریات کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری اور مضبوط تجارتی تعلقات اہم ہیں۔
اعلیٰ امریکی سفارت کار سے گفتگو کے دوران پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں، بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزیوں کا بھی تذکرہ کیا۔
اس موقع پر سیکرٹری خارجہ نے جموں و کشمیر کے تنازع کے پر امن حل کے لیے بین الاقوامی برداری کے کردار پر زور دیا۔
امریکی اور پاکستانی اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں افغان امن و مصالحت سے متعلق ہونے والی حالیہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے حالیہ دورۂ سعودی عرب، ایران اور امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے عزم پر قائم ہے۔
Great to hear from business & think tank leaders on ways to further facilitate econ connectivity between #Pakistan & #Afghanistan. In fact, co-production would allow for duty-free export of many items to the US under Generalized System of Preferences--a win-win-win for all. AGW
— State_SCA (@State_SCA) January 21, 2020
دریں اثنا امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک ٹوئٹ میں کہا کہ علاقائی سلامتی سے متعلق پاک امریکہ تعاون کو وسعت دینے کے مکمل ایجنڈے کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا ہے۔
اُن کے بقول، پاکستان اور امریکہ کے درمیان ناصرف باہمی تعلقات بہتر ہوں گے بلکہ پاکستان کے لیے فوجی تربیتی پروگرام کی بحالی اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی سامنے آئیں گے۔
A full agenda with #Pakistan MFA FS Mahmood on expanding important #USPAK cooperation on regional security. With improved bilateral relations, restored military training programs and significant trade & investment opportunities to follow. AGW pic.twitter.com/TogZyV1yMQ
— State_SCA (@State_SCA) January 21, 2020
اعلیٰ امریکہ سفارت کار ایلس ویلز پاکستان کے چار روزہ دورے پر اتوار کو پاکستان پہنچی تھیں اور اسلام آباد میں قیام کے دوران انہوں نے پاکستان کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت پاکستان کے وزیرِ داخلہ اعجاز شاہ اور پاکستان کے تجارتی امور کے مشیر رزاق داؤد، بعض تحقیقاتی اداروں سے وابستہ دانشوروں اور تجارتی برداری کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی تھی۔