بِل کی منظوری کے اقدام میں نو ری پبلیکن سینیٹروں نے ڈیموکریٹ پارٹی کا ساتھ دیا۔ بِل کے حق میں 64 اور مخالفت میں 36 ووٹ پڑے
واشنگٹن —
امریکی سینیٹ نے ایک محدود دو سالہ بجٹ کے طریقہٴکار کی منظوری دے کر حکومت کے دوبارہ ’شٹ ڈاؤن‘ کے خطرے کو ٹالنے اور بجٹ میں بے تحاشہ کٹوتیوں کے امکان کو روکنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔
بِل کی منظوری کے اقدام میں نو ری پبلیکن سینیٹروں نے ڈیموکریٹ پارٹی کا ساتھ دیا۔ بِل کے حق میں 64 اور مخالفت میں 36 ووٹ پڑے۔
سمجھوتے پر منبی اِس قانون سازی کی پچھلے ہفتے امریکی ایوانِ نمائندگان ایک واضح اکثریت سے منظوری دے چکا ہے، اور اب اسے دستخط کے لیے صدر براک اوباما کو پیش کیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس اِس بِل کی حمایت کرتا ہے، جس پر مسٹر اوباما کی منظوری یقینی ہے۔
گذشتہ تین برس کے دوران، ری پبلیکن اکثریت والا ایوان، اخراجات کے معاملے پر مسٹر اوباما سے جھگڑتا رہا ہے، جن کا ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق ہے اور وائٹ ہاؤس میں یہ اُن کا پانچواں سال ہے۔
اس صورتِ حال کے باعث مالی امور میں تعطل کا ایک سلسلہ جاری رہا ہے۔ اِس تعطل کے باعث، اکتوبر میں 16 دِن کے لیے حکومتی کاروبار جزوی طور پر بند رہ چکا ہے۔
بِل کی منظوری کے اقدام میں نو ری پبلیکن سینیٹروں نے ڈیموکریٹ پارٹی کا ساتھ دیا۔ بِل کے حق میں 64 اور مخالفت میں 36 ووٹ پڑے۔
سمجھوتے پر منبی اِس قانون سازی کی پچھلے ہفتے امریکی ایوانِ نمائندگان ایک واضح اکثریت سے منظوری دے چکا ہے، اور اب اسے دستخط کے لیے صدر براک اوباما کو پیش کیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس اِس بِل کی حمایت کرتا ہے، جس پر مسٹر اوباما کی منظوری یقینی ہے۔
گذشتہ تین برس کے دوران، ری پبلیکن اکثریت والا ایوان، اخراجات کے معاملے پر مسٹر اوباما سے جھگڑتا رہا ہے، جن کا ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق ہے اور وائٹ ہاؤس میں یہ اُن کا پانچواں سال ہے۔
اس صورتِ حال کے باعث مالی امور میں تعطل کا ایک سلسلہ جاری رہا ہے۔ اِس تعطل کے باعث، اکتوبر میں 16 دِن کے لیے حکومتی کاروبار جزوی طور پر بند رہ چکا ہے۔