غزہ امداد روکنے والے اسرائیلی گروپ پر امریکہ کی پابندیاں

اسرائیلی مظاہرین نے 16 اپریل 2024 کو جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کے ساتھ کیرم شالوم بارڈر کراسنگ کے اسرائیلی طرف پہنچنے والے انسانی امدادی سامان لے جانے والے اردنی ٹرکوں کا راستہ روک دیا۔فائل فوٹو

  • امریکی محکمہ خارجہ نے غزہ امداد روکنے والے اسرائیلی گروپ پر پابندی عائد کردی ہے

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، گروپ "Tzav 9"نے اردن سے غزہ جانے والے راستے پر سڑکیں بند کر کے غزہ کو امداد کی ترسیل کو ناکام بنانے کی کوشش کی ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا لازمی انسانی امداد کو نشانہ بنانے والی تخریب کاری اور تشدد کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔"

امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو ایک ایسے اسرائیلی گروپ کے خلاف پابندیاں عائد کردیں جس نے غزہ میں شہریوں کی جان بچانے والی انسانی امداد کو تواتر سے روکا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، گروپ "Tzav 9" کے ارکان نے اردن سے غزہ جانے والے راستے پر سڑکیں بند کر کے غزہ کو امداد کی ترسیل ناکام بنانے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ گروپ نے امدادی ٹرکوں کو نقصان پہنچایا اور انسانی امداد کو سڑکوں پر پھینک دیا۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ "غزہ میں انسانی بحران کو مزید بگڑنے سے روکنے اور قحط کے خطرے کو کم کرنے کے لیے انسانی امداد کی فراہمی انتہائی ضروری ہے۔"

اسرائیل کے کارکنوں نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کو روکنے کے لیے، اسرائیل اور غزہ کے درمیان کریم شالوم بارڈر کراسنگ پر، جنوبی اسرائیل میں، فروری میں خیمےنصب کر دیے۔ 7 فروری اے پی فوٹو2024۔

یہ پابندیاں فروری میں صدر جو بائیڈن کے دستخط کردہ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے بعد لگائی گئی ہیں جس کے تحت امریکی حکم نامے کے مطابق، انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں جو مغربی کنارے میں امن و استحکام کو "خطرہ" دیتے ہیں۔

ملر نےتوجہ دلائی کہ 13 مئی کو، Tzav کے 9 ارکان نے مغربی کنارے میں دو ٹرکوں کو لوٹا اور جلا دیا جو غزہ کی طرف جا رہے تھے۔

غزہ امداد میں روکاوٹ ڈالنے والی ایک سرگرم کارکن کو پولیس ہٹا رہی ہے۔ فوٹو اے پی

ملر نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ ایسے گروہوں کو جوابدہ ٹھہرائے گا جو انسانی امداد کو غزہ پہنچنے سے روکنے کے لیے کام کرتے ہیں اورواشنگٹن نے اسرائیلی حکومت سے بھی ایسا ہی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ "ہم اس ضروری انسانی امداد کو نشانہ بنانے والی تخریب کاری اور تشدد کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔"

وائس آف امریکہ کی رپورٹ۔