اقوام متحدہ کی جانب سے جوہری ہتھیاروں پر بندش عائد کرنے پر سمجھوتا طے کرنے کے لیے امریکہ، روس، چین اور ایک درجن سے زیادہ ملک نئے مذاکرات میں شریک ہیں۔
امریکی سفیر، نِکی ہیلی اور برطانیہ، فرانس اور تقریباً 20 دیگر ملکوں نے پیر کے روز جنرل اسمبلی کے باہر اجلاس کیا، جس کا مقصد اندر جاری مذاکرات کی مخالفت کرنا ہے۔
ہیلی نے کہا ہے کہ امریکہ ہتھیاروں سے پاک دنیا کا خواہاں ہے۔ لیکن، اس کے لیے، ’’حقیقت پسند‘‘ ہونا پڑے گا، آیا اپنے عوام کا تحفظ کرتے ہوئے اس ہدف تک کس طرح پہنچا جائے۔
اُنھوں نے کہا کہ عشرے پرانے جوہری عدم پھیلاؤ کے سمجھوتے کے تحت، امریکہ پہلے ہی اپنے جوہری ہتھیاروں میں 85 فی صد کمی لا چکاہے۔
ایک سو سے زیادہ ملکوں نےجنرل اسمبلی کی قرارداد کی حمایت کی ہے، جِس کے تحت یہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔ مجوزہ سجھوتے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں پر ممانعت عائد کرنا، اِنھیں تلف کرنے کی جانب ایک مؤثر اقدام ہوگا۔