ایک امریکی ہائیکر جنھیں ایران نے ایک برس سے زائد عرصے سے قید رکھا ہوا تھا نے اپنی ماں سے ملاقات کی ہے۔
عہدے داروں نے بتایا ہے کہ 32برس کی سارا شوراڈ، منگل کو عمان کی خلیجی ریاست کے ہوائی اڈے پر اپنی ماں سے گلے ملیں، جنھیں کچھ گھنٹے قبل تہران کے ایک قیدخانے سے رہا کیا گیا تھا۔
شوراڈ کے ساتھی ہائیکروں شان بوئر اور جوش فتل ابھی ایرانی حراست میں ہیں۔ اہل کاروں نے تینوں کو جولائی 2009ء میں اُس وقت گرفتار کرلیا تھا جب وہ شمالی عراق سے ایران میں داخل ہوئے تھے۔ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے پر اُن کے خلاف جاسوسی کا الزام لگایا گیا۔ خاندان کے افراد کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے حادثاتی طور پر سرحد پار کی تھی۔
امریکی صدر براک اوباما نے شوراڈ کی رہائی کی خبر کا خیر مقدم کیا ہے۔ منگل کوجاری ہونے والے ایک بیان میں مسٹر اوباما نے کہا کہ اُنھیں امید ہے کہ ایرانی حکومت باقی دو ہائیکروں اور دوسرے لاپتا ایران یں زیرِ حراست امریکیوں کی واپسی کو بھی یقینی بنائے گی۔
ایرانی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ بوئر اور فتل کی حراست کو مزید دو ماہ تک بڑھا دیا جائے گا۔
سرکاری ایرانی میڈیا کا کہنا ہے شوراڈ کو پانچ لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے، لیکن امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی نے کہا ہے کہ امریکہ نے اُن کی رہائی کے لیے پیسے نہیں دیے۔
ہائیکروں کے خاندان کے افراد نے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اُنھیں شوراڈ کی رہائی پر بے انتہا خوشی ہے لیکن بوئر اور فتل کی جاری قید پر اُن کی دل شکنی ہوئی ہے۔