شام نے کہا ہے کہ اس کی فوج کے پاس جو وسیع پیمانے کی تباہی ڈھانے والے ہتھیار یا غیر روائتی ہتھیار ہیں، اُن کا استعمال عوام یا شہریوں کے خلاف کسی حال میں نہیں کیا جائے گا
شام نے کسی بھی غیر ملکی مداخلت کے خلا ف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی جو دہمکی دی ہے۔ اس پر نیو یارک ٹائمز اخبار کہتا ہےکہ اس کا مقصد یہ معلوم ہوتا ہے کہ مغربی ملکوں کی طرف سے کسی بھی حملے کا تدارُک کیا جائے ۔ جب کہ اس کے ساتھ ساتھ واشنگٹن کے عہدہداروں کے بقول کہ یہ اس بات کی سب سے زیادہ براہ راست تصدیق ہے ، کہ شام کے پاس غیر روائتی ہتھیاروں کا ایک ذخیرہ موجُود ہے۔
اخبار کہتا ہے کہ دمشق کا یہ انتباہ اس یقین دہانی کےپردے میں آیا ہے کہ شام کسی بھی صورت میں اپنے شہریوں کے خلاف اس قسم کے ہتھیاروں کا استعمال نہیں کرے گا ، او ر یہ کہ ملک کے اندر جو گوریلا جنگ جار ی ہے، کیمیائی اور جراثیمی ہتھیاروں کا استعمال اس کے دائرہء کار سے باہر ہے۔ شام کا کہنا تھا کہ اس کی فوج کے پاس جو وسیع پیمانے کی تباہی ڈھانے والے ہتھیار یا غیر روائتی ہتھیار ہیں۔ موجودہ بُحران کے دوران کسی بھی حالت میں اُن کا استعمال عوام یا شہریوں کے خلاف کسی حال میں نہیں کیا جائےگا۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ یہ بات کئی سال سے سب کے علم میں تھی کہ شامی حکومت کے پاس ایسے ہتھیاروں کی بھاری کھیپ موجود ہے ، اور اس نے روائتی طور پر اپنے دُشمنوں کو گُمراہ کرنے کے لئےاس بارے میں جان بُوجھ کر ا بہام کی حکمت عملی سے کام لیا ہے ، لیکن اب پیر کو شامی ترجمان نےکُھل کر کہ دیا کہ ان ہتھیاروں کا استعمال بقول اس کے صرف غیر ملکی جارحیت کی صورت میں کیا جائے گا۔ اور اس کا فیصلہ شامی فوج کے جنرل کریں گے۔
اخبار کہتا ہے کہ ماہرین کے لئے کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں کسی بھی قسم کے بیان کا مطلب یہ ہے ،کہ جو شخص شام میں براہ راست مداخلت کرنے کی سوچ رہا ہو ، اُسےکوئی غلط فہمی نہ ہو کہ اس کے خلاف کیا ہتھیار استعمال کیا جائےگا۔
ایک امریکی تِھنک ٹینک کی ماہر رانڈا سلِم کے حوالے سے اخبار کہتا ہے کہ شام کی کوشش ہےکہ وُہ باقیماندہ دنیا سے کٹ جانے کی صورت حال سے نکل آئے اور اس کے ساتھ ساتھ اگر امریکہ ، تُرکی اور اسرائیل اور دوسرے ممالک نے اگر اس کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کی سوچ رکھی ہے تو انہیں اس پر دوبارہ سوچنے پر مجبور کیا جائے۔
شام کے کیمیائی ہتھیاروں پر لاس اینجلس ٹائمز کا ادارتی مضمون
اسی موضوع پر اخبار لاس اینجلس ٹائمز کہتا ہے کہ شام کے اس بیان کا مقصد یہ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کو یقین دلایا جائے کہ اس کے کیمیائی ہتھیاروں کا اسلحہ خانہ محفوظ ہے۔اور اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں کو فوجی مداخلت سے باز رکھنا ہے۔ جس کی صدر بشارالاسد کو بہت پریشانی ہے ۔
واشنگٹن اور دوسرے دارالحکومتوں سے بار بار یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ان کا شامی خانہ جنگی کے پھٹے میں ٹانگ اذانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جو اب 17 ہویں مہینے میں داخل ہو چُکی ہے ۔
لیکن شام اور اس کے اتحادیوں ، بشمول ، روس اورایران کا الزام ہے کہ امریکہ کی قیادت میں شام میں مداخلت کرنا واشنگٹن کے فوری ایجنڈے میں شامل ہے۔
لاس اینجلس ٹائمز کہتا ہے کہ شام کے بارے میں عرصے سے یہ بات معلوم ہے کہ اس کے پاس غیر روائتی ہتھیاروں کا اچھاخاصا ذخیرہ موجود ہے۔ جس میں مسٹرڈ گیس، سائی نائیڈاورسرین شامل ہیں، اور شام کی طرف سے یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد آیا ہے کہ اسرائیل کو شاید فوجی کاروائی کرنی پڑے گی، تاکہ تباہی مچانے والے ان ہتھیاروں کو اسد دُشمن فوجوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکاجائے، جن میں سے اکثریت اسلامی عسکریت پسندوں کی ہے۔
امریکہ کی پہلی خلابازخاتون کے انتقال پر یوایس اے ٹوڈے کا اداریہ
اور آخر میں کچھ ذکر امریکہ کی اوّلین خاتون خلاء باز ِ سیلی رائڈ کا، جن کا ابھی ابھی سرطان کی بیمار ی سے انتقال ہوا ہے۔ یو ایس اے ٹوڈے ایک ادارئے میں کہتا ہے کہ رائڈ امریکی معاشرے ایک انقلاب کی نقیب تھیں۔ اگر وہ خلائی پروگرام میں نہ بھی جاتیں، وہ پھر بھی اُن خواتین کے لئے ایک نمونہ ثابت ہوتیں جوسائنس اور اُن شعبوں میں جانا چاہتیں تھیں ،جن پر اس وقت تک مردوں کا غلبہ تھا ۔ ان کے کارنامے ان کی ثابت قدمی کا ثبوت ہیں اورامریکی خلائی پروگرام کے ارتقاء کا اور امریکی معاشرے کی پُختگی کا بھی۔
اخبار کہتا ہے کہ دمشق کا یہ انتباہ اس یقین دہانی کےپردے میں آیا ہے کہ شام کسی بھی صورت میں اپنے شہریوں کے خلاف اس قسم کے ہتھیاروں کا استعمال نہیں کرے گا ، او ر یہ کہ ملک کے اندر جو گوریلا جنگ جار ی ہے، کیمیائی اور جراثیمی ہتھیاروں کا استعمال اس کے دائرہء کار سے باہر ہے۔ شام کا کہنا تھا کہ اس کی فوج کے پاس جو وسیع پیمانے کی تباہی ڈھانے والے ہتھیار یا غیر روائتی ہتھیار ہیں۔ موجودہ بُحران کے دوران کسی بھی حالت میں اُن کا استعمال عوام یا شہریوں کے خلاف کسی حال میں نہیں کیا جائےگا۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ یہ بات کئی سال سے سب کے علم میں تھی کہ شامی حکومت کے پاس ایسے ہتھیاروں کی بھاری کھیپ موجود ہے ، اور اس نے روائتی طور پر اپنے دُشمنوں کو گُمراہ کرنے کے لئےاس بارے میں جان بُوجھ کر ا بہام کی حکمت عملی سے کام لیا ہے ، لیکن اب پیر کو شامی ترجمان نےکُھل کر کہ دیا کہ ان ہتھیاروں کا استعمال بقول اس کے صرف غیر ملکی جارحیت کی صورت میں کیا جائے گا۔ اور اس کا فیصلہ شامی فوج کے جنرل کریں گے۔
اخبار کہتا ہے کہ ماہرین کے لئے کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں کسی بھی قسم کے بیان کا مطلب یہ ہے ،کہ جو شخص شام میں براہ راست مداخلت کرنے کی سوچ رہا ہو ، اُسےکوئی غلط فہمی نہ ہو کہ اس کے خلاف کیا ہتھیار استعمال کیا جائےگا۔
ایک امریکی تِھنک ٹینک کی ماہر رانڈا سلِم کے حوالے سے اخبار کہتا ہے کہ شام کی کوشش ہےکہ وُہ باقیماندہ دنیا سے کٹ جانے کی صورت حال سے نکل آئے اور اس کے ساتھ ساتھ اگر امریکہ ، تُرکی اور اسرائیل اور دوسرے ممالک نے اگر اس کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کی سوچ رکھی ہے تو انہیں اس پر دوبارہ سوچنے پر مجبور کیا جائے۔
شام کے کیمیائی ہتھیاروں پر لاس اینجلس ٹائمز کا ادارتی مضمون
اسی موضوع پر اخبار لاس اینجلس ٹائمز کہتا ہے کہ شام کے اس بیان کا مقصد یہ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کو یقین دلایا جائے کہ اس کے کیمیائی ہتھیاروں کا اسلحہ خانہ محفوظ ہے۔اور اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں کو فوجی مداخلت سے باز رکھنا ہے۔ جس کی صدر بشارالاسد کو بہت پریشانی ہے ۔
واشنگٹن اور دوسرے دارالحکومتوں سے بار بار یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ان کا شامی خانہ جنگی کے پھٹے میں ٹانگ اذانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جو اب 17 ہویں مہینے میں داخل ہو چُکی ہے ۔
لیکن شام اور اس کے اتحادیوں ، بشمول ، روس اورایران کا الزام ہے کہ امریکہ کی قیادت میں شام میں مداخلت کرنا واشنگٹن کے فوری ایجنڈے میں شامل ہے۔
لاس اینجلس ٹائمز کہتا ہے کہ شام کے بارے میں عرصے سے یہ بات معلوم ہے کہ اس کے پاس غیر روائتی ہتھیاروں کا اچھاخاصا ذخیرہ موجود ہے۔ جس میں مسٹرڈ گیس، سائی نائیڈاورسرین شامل ہیں، اور شام کی طرف سے یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد آیا ہے کہ اسرائیل کو شاید فوجی کاروائی کرنی پڑے گی، تاکہ تباہی مچانے والے ان ہتھیاروں کو اسد دُشمن فوجوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکاجائے، جن میں سے اکثریت اسلامی عسکریت پسندوں کی ہے۔
امریکہ کی پہلی خلابازخاتون کے انتقال پر یوایس اے ٹوڈے کا اداریہ
اور آخر میں کچھ ذکر امریکہ کی اوّلین خاتون خلاء باز ِ سیلی رائڈ کا، جن کا ابھی ابھی سرطان کی بیمار ی سے انتقال ہوا ہے۔ یو ایس اے ٹوڈے ایک ادارئے میں کہتا ہے کہ رائڈ امریکی معاشرے ایک انقلاب کی نقیب تھیں۔ اگر وہ خلائی پروگرام میں نہ بھی جاتیں، وہ پھر بھی اُن خواتین کے لئے ایک نمونہ ثابت ہوتیں جوسائنس اور اُن شعبوں میں جانا چاہتیں تھیں ،جن پر اس وقت تک مردوں کا غلبہ تھا ۔ ان کے کارنامے ان کی ثابت قدمی کا ثبوت ہیں اورامریکی خلائی پروگرام کے ارتقاء کا اور امریکی معاشرے کی پُختگی کا بھی۔