امریکہ کے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کی فتح کے غیر حتمی اور غیر سرکاری اعلان کے بعد ان کے ری پبلکن حریف اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے ان صدور میں شامل ہو گئے ہیں جو اپنی پہلی مدت کے خاتمے کے بعد دوبارہ صدر منتخب ہونے میں ناکام رہے۔
امریکہ میں صدر کے عہدے کی میعاد چار سال ہے اور ایک شخص زیادہ سے زیادہ دو بار صدر منتخب ہوسکتا ہے۔
یوں تو امریکہ کے بیشتر صدر دوسری مدت کے لیے بھی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے رہے ہیں، تاہم کچھ مثالیں ایسی بھی ہیں کہ منتخب صدر اپنی پہلی مدتِ صدارت پوری ہونے کے بعد دوبارہ انتخاب میں ناکام رہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے قبل دوسری مدت کا انتخاب ہارنے والے آخری صدر جارج ڈبلیو بش سینئر تھے۔ انہیں 1992 کے صدارتی انتخاب میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے اُمیدوار بل کلنٹن نے شکست دے کر دوسری مدت کے لیے اُن کی وائٹ ہاؤس میں داخلے کا راستہ روکا۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ کے 39 ویں صدر رونلڈ ریگن نے 1980 کے انتخابات میں ڈیموکریٹ صدر جمی کارٹر کے دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کی راہ روکی تھی۔
جمی کارٹر امریکہ کے 38 ویں صدر جیرالڈ فورڈ کو 1976 کے صدارتی انتخابات میں شکست دے کر صدر بنے تھے۔ لیکن انہیں بھی اپنے پیش رو کی طرح صرف ایک مدت تک ہی وائٹ ہاؤس میں قیام کا موقع ملا۔
ہربرٹ ہوور امریکہ کے 31 ویں صدر تھے جو سن 1929 سے 1933 تک صدر رہنے کے بعد دوسری مدت کے لیے انتخابی میدان میں اُترے تو اُنہیں ڈیمو کریٹک پارٹی کے فرینکلن روزویلٹ کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
امریکہ کے 27 ویں صدر ولیم ٹفٹ 1909 سے 1913 تک امریکہ کے صدر رہے۔ تاہم اُنہیں دوسری مدت کے لیے ہونے والے الیکشن میں ڈیمو کریٹک اُمیدوار وڈرو ولسن نے شکست دے دی۔
اس سے قبل امریکہ کے 22 ویں اور 24 ویں صدر رہنے والے گروور کلیولینڈ، 23 ویں صدر بینجمن ہیریسن، آٹھویں صدر مارٹن وان بیورن جب کہ دوسرے صدر جان ایڈمز بھی دوبارہ الیکشن جیتنے میں ناکام رہے تھے۔
گروور کلیو لینڈ واحد امریکی صدر تھے جو دوسری مدت کے لیے الیکشن ہارنے کے بعد اس سے اگلے انتخاب میں دوبارہ صدر منتخب ہوئے۔