دنیا بھر میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ میں وبا کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
دوسری طرف ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ سے جنوبی کیلی فورنیا کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑنے لگی ہے۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں دو کروڑ سے زائد افراد اب تک اس وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں وبا کے باعث سب سے زیادہ 38 ہزار ہلاکتیں ریاست نیو یارک میں ہوئی ہیں جب کہ کیلی فورنیا میں اب تک 26 ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
امریکہ میں کرونا ویکسین لگائے جانے کا عمل بھی جاری ہے اور صحت کے نگران ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کا ہفتے کو کہنا تھا کہ اب تک 42 لاکھ سے زائد خوراکیں لگائی جا چکی ہیں جب کہ ایک کروڑ 30 لاکھ خوراکیں تقسیم کی جا چکی ہیں۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کا تازہ ترین ڈیٹا بتاتا ہے کہ دنیا بھر سے رپورٹ ہونے والے آٹھ کروڑ 46 لاکھ کیسز میں سے ایک چوتھائی کیسز امریکہ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری طرف ایسو سی ایٹڈ پریس نے خبر دی ہے کہ عالمی وبا کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ سے جنوبی کیلی فورنیا کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑنے لگی ہے۔
وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے کہا جا رہا ہے کہ مردہ خانوں میں جگہ ختم ہونے کی وجہ سے وہ ان کے پیاروں کی لاشیں رکھنے سے قاصر ہیں۔
کیلی فورنیا میں مردہ خانوں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کرونا وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کے باعث ان کے پاس جگہ ختم ہو گئی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں قائم 'کونٹیننٹل فیونرل ہوم' کی سربراہ ماگدا ملڈوناڈو کا کہنا ہے کہ وہ اس پیشے سے گزشتہ 40 سالوں سے منسلک ہیں اور انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ کسی خاندان سے کہیں گے کہ وہ ان کے پیاروں کی لاش نہیں رکھ سکتے۔
ماگدا نے مزید ریفریجریٹرز بھی کرائے پر حاصل کیے ہیں تاکہ لاشوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔
گنجائش کم پڑنے پر کیلی فورنیا کے مردہ خانوں کی انتظامیہ ایک دوسرے کو کالز کر کے ڈیڈ باڈیز رکھنے کی درخواستیں کر رہے ہیں۔ تاہم ان کی طرف سے ہر بار یہی جواب دیا جاتا ہے کہ ان کے پاس بھی جگہ موجود نہیں ہے۔
کیلی فورنیا میں ‘فیونرل ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن’ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر باب ایچرمین کا کہنا ہے کہ تدفین کے پورے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ان کے بقول عام حالات میں تدفین میں ایک یا دو دن لگتے تھے۔ تاہم اب اس میں ایک ہفتہ یا اس سے بھی زیادہ وقت لگ رہا ہے۔
لاس اینجلس میں وبا کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور اسپتالوں میں جگہ کم پڑنے لگی ہے جب کہ مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافے کے باعث بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔