امریکہ: نیوکلیئر سکیورٹی فورس کے جائزے کا حکم

گزشتہ ہفتے امریکی فضائیہ نے جوہری میزائلوں کی لانچنگ پر مامور 34 افسران کو ایک محکمہ جاتی امتحان میں نقل کرنے اور نقل کی اجازت دینے کے الزامات میں معطل کردیا تھا۔
امریکہ کے وزیرِ دفاع چک ہیگل نے اعلیٰ فوجی افسران کو ملک کے جوہری اثاثوں کی حفاظت پر مامور فوجی دستوں کے معاملات کی تفصیلی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

امریکی محکمۂ دفاع 'پینٹاگون' کے مطابق جناب ہیگل محکمہ جاتی جائزے کے ساتھ ساتھ نیوکلیئر سکیورٹی فورس کے معاملات کا غیر جانبدار اور آزادانہ تجزیہ کرانے کا حکم بھی دینے والے ہیں۔

امریکی وزیرِ دفاع نے تحقیقات کا یہ حکم امریکہ کے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے ذمہ دار فوجی دستے کے افسران اور اہلکاروں کے قبضے سے منشیات برآمد ہونے اور محکمہ جاتی امتحان میں افسران کے نقل کرنے سے متعلق اسکینڈلز منظرِ عام پر آنے کے بعد دیا ہے۔

'پینٹاگون' کے ترجمان ریئر ایڈمرل جون کربی کے مطابق وزیرِ دفاع سمجھتے ہیں کہ جوہری اثاثوں کی حفاظت کرنے والے فوجی افسران اور اہلکاروں کے معاملات اور صحت کی جانچ پڑتال کا یہ مناسب وقت ہے تاکہ ان معاملات کی نشاندہی کی جاسکے جو اس فورس کے مورال، فنی مہارت، کارکردگی اور قیادت پر اثر انداز ہورہے ہیں۔

ترجمان کے بقول وزیرِ دفاع نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے جوہری اثاثوں کی موجودگی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی فضائیہ نے جوہری میزائلوں کی لانچنگ پر مامور 34 افسران کو ایک محکمہ جاتی امتحان میں نقل کرنے اور نقل کی اجازت دینے کے الزامات میں معطل کردیا تھا۔

افسروں کے نقل میں ملوث ہونے کا یہ مبینہ واقعہ شمال مغربی امریکی ریاست مونتانا میں قائم امریکی فضائیہ کے ایک اڈے پر تعینات افسران سے منشیات برآمد ہونے کے معاملے کی محکمہ جاتی تحقیقات کے دوران سامنے آیا تھا۔

اس سے قبل بھی امریکی فضائیہ کے اہلکاروں کا مورال پست ہونے اور ان کے اکتاہٹ کا شکار ہونے سے متعلق رپورٹیں منظرِ عام پر آتی رہی ہیں۔

گزشتہ سال امریکی فضائیہ نے روس میں جوہری ہتھیاروں سے متعلق ایک فوجی مشق میں شریک اپنے ایک جنرل کو شراب کے نشے میں دھت ہونے پر نوکری سے برخواست کردیا تھا۔