امریکہ کے ترقیاتی مالیاتی ادارے کی صدر کا دورہ پاکستان

الزبتھ لٹل فیلڈ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے تعاون سے پاکستان میں شروع کیے گئے منصوبوں کو مزید آگے بڑھانے اور خوشحال مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے پیش رفت کا جائزہ لینا ان کے دورے کا مقاصد میں شامل ہے۔
مختلف منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی صورتحال اور اس میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے امریکہ کی اوورسیز پرائیوٹ انویسٹمنٹ کارپوریش ’اوپک‘ کی صدر اس ہفتے پاکستان کا دورہ کررہی ہیں۔

اوپک کی صدر الزبتھ ایل لٹل فیلڈ اپنے دورے میں پاکستان کی سرکردہ کاروباری شخصیات، سرکاری عہدیداروں اور یہاں سرمایہ کاری کرنے والی امریکی کمپنیوں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گی۔

ہفتہ کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق لٹل فیلڈ نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنانے اور پاکستانی عوام کی خوشحالی کے لیے امریکی عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے تعاون سے پاکستان میں شروع کیے گئے منصوبوں کو مزید آگے بڑھانے اور خوشحال مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے پیش رفت کا جائزہ لینا ان کے دورے کے مقاصد میں شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوپک پاکستان میں امریکی نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے طویل عرصے سے جدوجہد کر رہی ہے۔

پاکستان کو حالیہ برسوں سے درپیش توانائی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے جس کے لیے حکومت توانائی پالیسی وضع کرنے سمیت اس کے حل کے لیے مختلف اقدامات پر غور کر رہی ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان کی طویل المدت معاشی ترقی میں توانائی کے شعبے کی بنیادی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے اوپک اس جانب توجہ مرکوز کرے گی کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے خواہشمند سرمایہ کاروں کے ساتھ کس طرح تعاون کیا جاسکتا ہے۔

بیان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے کہا ہے کہ اوپک کی صدر لٹل فیلڈ کا دورہ پاکستان گزشہ ماہ دبئی میں ہونے والی کامیاب پاک امریکہ سرمایہ کاری کانفرنس کی پیش رفت کو تقویب دیتا اور اس بات کا غماز ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کا مستقبل تجارت و سرمایہ کاری ہے۔

گزشہ ماہ دبئی میں ہونے والی کانفرنس میں پاکستانی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وہ ملک درپیش توانائی سمیت دیگر اقتصادی مسائل کے حل کے لیے کسی ایک ملک پر توجہ دینے کی بجائے عالمی سطح پر کسی سے بھی رابطہ کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم نے رواں ماہ کے اوائل میں چین کا دورہ کیا تھا جہاں توانائی سمیت کئی شعبوں میں اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

اوپک کی صدر کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم ایسے ہم خیال شراکت داروں کی متلاشی ہے جنہیں مقامی منڈی سے متعلق معلومات ہوں اور جو پاکستانی لوگوں کی زندگی میں بہتری کے لیے ٹھوس اور شفاف کاروباری طریقوں کے فروغ اور قابل عمل اہداف کے حصول کے لیے پر عزم ہوں۔

اوپک امریکی حکومت کا ترقیاتی مالیاتی ادارہ ہے جو اہم ترقیات اہداف کے حصول، سرمایہ کاروں کو مالیات اور ضمانتوں کی فراہمی، سیاسی خطے کا بیمہ اور مساوی بنیاد پر سرمایہ کاری کے فنڈز کے لیے نجی سرمائے کا بندوبست کرتا ہے۔

1971ء میں اپنے قیام کے بعد سے اوپک نے پاکستان میں 123 منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے موجودہ منصوبوں میں توانائی، صحت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے مالیاتی خدمات اور ٹیلی مواصلات سمیت اہم صنعتی شعبوں میں تقریباً 30 کروڑ ڈالر مالیت کے 16 منصوبے شامل ہیں۔