امریکی نیوی کے انجینئر پر ایٹمی آبدوز کا ڈیزائن فروخت کرنے کی فردِ جرم عائد

فائل فوٹو

امریکی ساختہ جوہری آبدوز کا ڈیزائن اور اس سے متعلق حساس ڈیٹا فروخت کرنے کی کوشش کے الزام میں امریکی نیوی کے ایک انجینئر پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔

امریکی محکمۂ انصاف کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق مغربی ورجینیا سے حراست میں لیے گئے 42 سالہ جوناتھن ٹیبی کو جوہری آبدوز سے متعلق خفیہ معلومات تک رسائی حاصل تھی جسے وہ خود کو غیر ملکی حکومت کا نمائندہ ظاہر کرنے والے ایف بی آئی کے انڈر کور ایجنٹ کو فراہم کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق، جوناتھن ٹیبی کے خلاف عائد کی گئی فردِ جرم میں جاسوسی سے متعلق الزمات کی تفصیل ہے جس میں حکومت کا کہنا ہے کہ ملزم تقریباً دو سال سے اس شخص کو معلومات فراہم کر رہا تھا جس کے بارے میں اس کا خیال تھا کہ وہ غیر ملکی حکومت کا نمائندہ ہے۔

عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات میں اس ملک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

ٹیبی کو ہفتے کو ان کی 45 سالہ بیوی ڈایانا کے ہمراہ ریاست ویسٹ ورجینیا سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے ایک میموری کارڈ پہلے سے طے شدہ خفیہ مقام پر رکھ دیا تھا۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب ٹیبی نے اپریل 2020 میں نیوی کی دستاویزات سے متعلق ایک پیکج غیر ملکی حکومت کو بھجوایا اور لکھا کہ وہ امریکہ کے آپریشنل مینئول (ضابطہ کار پر مبنی معلوماتی مواد) کارکردگی رپورٹیں اور دیگر حساس مواد بیچنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

SEE ALSO: آبدوزوں کی فروخت کا تنازع، بائیڈن اور میک خواں کی اکتوبر میں روم میں ملاقات طے

حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے اس بارے میں بھی ہدایات دیں کہ خفیہ تعلقات کس طرح قائم رکھنے ہیں۔ اپنے خط میں انہوں نے کہا ’’میں آپ کی زبان میں اس خراب ترجمے پر معافی چاہتا ہوں۔ برائے مہربانی یہ خط اپنی ملٹری انٹیلی جنس کو بھجوا دیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ معلومات آپ کے ملک کے لیے بہت قدر و قیمت رکھتی ہوں گی۔ یہ کوئی دھوکہ نہیں ہے۔‘‘

یہ پیکج جس پر ریاست پینسلوینیا کے شہر پٹسبرگ کا واپسی کا پتہ لکھا گیا تھا، ایف بی آئی نے گزشتہ دسمبر میں اپنے لیگل اتاشی کے دفتر کے ذریعے نامعلوم ملک سے حاصل کر لیا تھا۔ جس کے بعد کئی ماہ پر محیط انڈر کور آپریشن کا آغاز ہوا جس کے تحت غیر ملکی حکومت کا خود کو ایجنٹ ظاہر کرنے والے ایف بی آئی کے اہک اہلکار نے ٹیبی سے رابطہ کیا اور انہوں نے معلومات کے بدلے کرپٹو کرنسی میں ہزاروں ڈالر ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کی۔

جون میں ایف بی آئی کے مطابق، انڈر کور ایجنٹ نے کرپٹو کرنسی میں ٹیبی کو بھروسے اور اعتماد کے طور پر دس ہزار ڈالر بھجوائے۔

کئی ہفتوں بعد فیڈرل ایجنٹوں نے دیکھا کہ ٹیبی اپنی بیوی کے ہمراہ ویسٹ ورجینیا میں پہلے سے طے شدہ جگہ پر لین دین کے لیے پہنچے ہیں۔ ان کے ہمراہ ان کی بیوی ڈایانا بھی موجود تھیں جو بظاہر اپنے شوہر کو ’ ڈیڈ ڈراپ‘ آپریشن کے دوران ارد گرد کی معلومات فراہم کر رہی تھیں۔

جوڑے پر عائد الزامات کے مطابق اس کام کے لیے ایف بی آئی نے 20 ہزار ڈالر فراہم کیے تھے۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق ایف بی آئی نے پلاسٹک میں لپٹے اور ایک پی نٹ بٹر سینڈوچ کے درمیان رکھا گیا نیلے رنگ کا ایک میموری کارڈ بازیاب کیا ۔

محمکۂ انصاف کے مطابق ایف بی آئی نے میموری کارڈ میں موجود مواد نیوی کے أمور کے ایک ماہر کو پیش کیا جنہوں نے تعین کیا کہ کارڈ میں ڈیزائن اور ورجینیا کلاس سب میرینز ری ایکٹر کی کارکردگی سے متعلق معلومات شامل تھیں۔

فردِ جرم کے مطابق جن آبدوزوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی تھیں، وہ بہت جدید ہیں، جوہری طاقت سے لیس ہیں اور کروز میزائل کے ذریعے تیز تر حملے کی اہلیت رکھتی ہیں۔

SEE ALSO: جرمنی وہائٹ ہاؤس کی جاسوسی کرتا رہا ہے، رپورٹ

میموری کارڈ میں ایک پیغام بھی تحریر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے ’’مجھے امید ہے کہ آپ کے ماہرین اس فراہم کردہ نمونے سے بہت خوش ہوں گے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے درمیان اعتماد بڑھانے کے لیے یہ معاون ثابت ہو گا۔"

دستاویزات کے مطابق، ایف بی آئی نے اسی ڈیڈ ڈراپ کا کئی ماہ استعمال کیا اور اگست میں ٹیبی نے ایک چیونگم کے پیکج میں میموری کارڈ بند کیا جس کے اندر ورجینیا کلاس سب میرینز کے بارے میں معلومات تھیں اور اس کے عوض ٹیبی کو 70 ہزار ڈالرز ادا کیے گئے۔

فردِ جرم میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے اٹامک انرجی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے جو ایٹمی ہتھیاروں اور جوہری مواد سے متعلق معلومات افشا کرنے سے روکتا ہے۔

ٹیبی اور ان کی اہلیہ کی منگل کو مقامی عدالت میں پیشی متوقع ہے۔

ایف بی آئی کے مطابق ٹیبی 2012 سے امریکی حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ان کے پاس ٹاپ سیکرٹ سیکیورٹی کلیئرنس ہے اور وہ جوہری آبدوز کو حرکت دینے کے عمل میں مہارت رکھتے ہیں۔ ان کو پٹسبرگ میں حکومت کی ملکیت والی ایک لیبارٹری تک بھی رسائی حاصل ہے جو حکام کے مطابق امریکی نیوی کے لیے نیوکلیئر توانائی پر کام کرتی ہے۔