امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ہونے والے کانگریس کے انتخابات میں ’’انتہائی بڑی جیت‘‘ حاصل کرنے کی بات کی ہے، جس میں ریبلکن پارٹی نے سینیٹ پر اپنے کنٹرول کو ٹھوس بنایا ہے، حالانکہ آٹھ سال میں پہلی بار ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں انتخابات پر اخباری کانفرنس سے قبل، ایک ٹوئیٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ ’’جن لوگوں نے شاندار وسط مدتی انتخابی مہم میں میرے ساتھ کام کیا، اُنھوں نے مخصوص پالیسیوں اور اصولوں کی پاسداری کا دم بھرا، اُنھیں کامیابی حاصل ہوئی‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’جو ایسا نہیں کرپائے، خدا حافظ کہتے ہیں۔ کل انتہائی بڑی کامیابی ملی، حالانکہ نفرت پر مبنی اور مخالف میڈیا کا دباؤ جاری رہا!‘‘۔
نتائج سے ٹرمپ کو قانون سازی کی منظوری کے حصول میں مزید مشکل درپیش آئے گی۔ ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹس نے اس بات کا بھی تہیہ کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے مالیاتی معاملات اور اُن کی انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف کئی طرح کی جانچ پڑتال کرائیں گے۔
Those that worked with me in this incredible Midterm Election, embracing certain policies and principles, did very well. Those that did not, say goodbye! Yesterday was such a very Big Win, and all under the pressure of a Nasty and Hostile Media!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 7, 2018
امریکی صدر نے کہا کہ سینیٹ میں ریبلکن ارکان ڈیموکریٹس کے معاملات کی جانچ پڑتال کر سکیں گے۔
ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کی سبقت کے حصول پر ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹ پارٹی کی قائد، نینسی پلوسی کو ٹیلی فون پر مبارکباد دی۔
اُنھوں نے کہا کہ ڈیموکریٹ قانون ساز، جنھیں اُن کی جماعت کی نوجوان قیادت درکار ہے، چاہیئے کہ وہ انھیں ہی دوبارہ ایوان کا قائد منتخب کریں، جو ایوان میں چوٹی کا عہدہ ہے، جو دراصل صدارت کے بعد دوسرا بڑا عہدہ ہے۔ 78 برس کی پلوسی 2007 سے 2011ء تک ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر رہ چکی ہیں، جب گذشتہ بار ڈیموکریٹ پارٹی کو ایوان میں اکثریت حاصل تھی۔