مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے بالواسطہ مذاکرات جلد شروع ہوں گے : امریکہ

مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکہ کے ایلچی جارج مِچل اسرائیلی اور فلسطینی عہدے داروں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے لیے طے شدہ پروگرام کے تحت اگلے ہفتے اُس خطّے کو روانہ ہو جائیں گے

امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جلہ ہی شروع ہونے والے ہیں۔

انہوں نے جمعے کے روز کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکہ کے ایلچی جارج مِچل اسرائیلی اور فلسطینی عہدے داروں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے لیے طے شدہ پروگرام کے تحت اگلے ہفتے اُس خطّے کو روانہ ہو جائیں گے۔

وزیرِ خارجہ کلنٹن نے کہا ہے کہ اصل مقصد دونوں فریقوں کو انجام کار براہ راست مذاکرات پر رضامند کرنا ہے تاکہ مشکل مسائل کو حل کیا جاسکے۔

مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں اُس وقت سے معطّل ہیں، جب اسرائیل نے مشرقی یروشلم میں یہودی آباد کاروں کے لیے نئى رہاشی تعمیرات کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔امریکی عہدے داروں نے منصوبے پر کڑی نکتہ چینی کی تھی اور اس کی وجہ سے دونوں اتحادیوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئى ہے۔

اسرائیل مشرقی یروشلم کو اپنے دارالحکومت کا حصّہ کہتا ہے ، لیکن فلسطینی اسے اپنے مستقبل کے ملک کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں۔