امریکہ، جنوبی کوریا کی مشترکہ بحری مشقوں کے التوا کی تردید

امریکہ، جنوبی کوریا کی مشترکہ بحری مشقوں کے التوا کی تردید

امریکی فوج نے جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ میں شائع والی اُن خبروں کو رد کر دیا ہے کہ سیول اور واشنگٹن نے رواں ماہ ’ییلوسی‘ میں ایک بڑی مشترکہ بحری مشق کا منصوبہ ملتوی کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی منصوبہ موجود ہی نہیں تھا۔

کوریا میں امریکی فوج کے ایک ترجمان نے پیر کے روز وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ رواں سال کسی نئی مشترکہ مشق کا منصوبہ نہیں تھا۔

خبر رساں ادارے یونہاپ نے نامعلوم سرکاری ذرائع کے حوالے سے ایک روز قبل اطلاع دی تھی کہ سیول میں ہونے والے جی 20 تنظیم کے اجلاس کے موقع پر کوریائی علاقے میں تناؤ کی صورتحال سے بچنے کے لیے امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان مشق ملتوی کر دی گئی ہے۔ خبر میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اس مشق میں امریکہ کے جوہری توانائی سے چلنے والے ایک طیارہ بردار بحری جہاز نے بھی حصہ لینا تھا۔

یونہاپ کی خبر کی سرکاری سطح پر تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

رواں سال کے اوائل میں جنوبی کوریا کا بحری جنگی جہاز ڈوبنے کے واقع کے بعد شمالی کوریا کو انتباہ کرنے کی غرض سے امریکہ اور جنوبی کوریا نے مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کیا تھا۔ بین الاقوامی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کا بحری جہاز شمالی کوریا کی طرف سے داغے گئے ایک تارپیڈو لگنے سے تباہ ہوا، تاہم پیانگ یانگ کا موقف ہے کہ وہ اس واقع میں ملوث نہیں ہے۔