امریکہ اور ایران کے سفارت کار جنیوا میں ملیں گے

(فائل فوٹو)

ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے گروپ کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا آئندہ دور 16 جون کو ہو گا۔
امریکہ اپنے دو سینیئر سفارت کار جنیوا بھیج رہا ہے جو تہران کے متنازع جوہری پروگرام سے متعلق ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کریں گے۔

ڈپٹی سیکرٹری آف اسٹیٹ ویلئیم برنز اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق امریکہ کی اعلٰی مذاکرات کار وینڈی شرمین، پیر اور منگل کو ایرانی عہدیداروں سے ملاقات کریں گی۔

ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اعلیٰ سفارت کار عباس عراقچی نے اتوار کو اپنے ملک کے ٹیلی ویژن پر کہا تھا کہ امریکی عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

عباس عراقچی نے بتایا کہ بات چیت میں مغرب کی طرف ایران پر اُس کے جوہری پروگرام کی وجہ سے عائد تعزیرات کا معاملہ بھی شامل ہو گا۔

ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے گروپ کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کا آئندہ دور 16 جون کو ہو گا۔

چھ عالمی طاقتوں کے گروپ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس کے علاوہ جرمنی بھی شامل ہے۔

گزشتہ ماہ چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اختلافات کو دور کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں مشکلات پیش آئی تھیں۔

نومبر 2013ء میں تہران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق ایک عبوری معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران کی طرف سے یورینیم کی افژودگی میں کمی کے بدلے اس کے خلاف تعزیرات میں کمی کی جانی تھی۔

عہدیدار اس توقع کا اظہار کر رہے ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق 20 جولائی تک معاہدہ طے پا جائے گا۔

امریکہ دیگر مغربی ممالک کا الزام رہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم تہران کی حکومت کا موقف ہے کہ اس کا نیو کلئیر پروگرام پرامن مقصد کے لیے ہے۔