بائیڈن انتظامیہ نے جمعرات کو امریکہ میں مزید شمسی پینل تیار کرنے، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شمسی توانائی فراہم کرنے، اور سلی کان سے بنے چمکدار پینلز کے اعلیٰ متبادل کی تلاش کے لیے 80 ملین ڈالر سے زیادہ کی فنڈنگ کا اعلان کیا۔
توانائی کے محکمے نے صبح کے وقت سرمایہ کاری کا اعلان کیا اور توانائی کی وزیر جینیفر گرانہوم نے سہ پہر میں واشنگٹن میں ایک کمیونٹی سولر سائٹ کے دورے کا پروگرام بنا لیا ۔ کمیونٹی سولر سے مراد وہ مختلف انتظامات ہیں جہاں کرایہ دار اور وہ لوگ جو اپنی چھتوں کو کنٹرول نہیں کرتے، اب شمسی توانائی سے اپنی بجلی حاصل کر سکتے ہیں۔
دو ہفتے قبل امریکی نائب صدر کاملا ہیرس کے اس بارے میں اعلان کو انتظامیہ نے اب تک کی سب سے بڑی کمیونٹی سولر کوشش قرار دیا۔
اب انتظامیہ ایک درجن ریاستوں میں 19 سولر پراجیکٹس پر 52 ملین ڈالر خرچ کرے گی جس میں انفرا اسٹرکچر اور شمسی بجلی کو گرڈ سے منسلک کرنے میں مدد کرنے والی ٹیکنالوجیز پر خرچ کیے جانے والے 10 ملین ڈالر شامل ہیں۔
محکمہ توانائی نے 25 ایسی ٹیموں کو بھی منتخب کیا جو اس مقابلے میں شریک ہوں گی جسے کمیونٹی سولر پراجیکٹس پر کام کرنے والے سولر ماہرین کی کوششوں میں تیزی لانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
افراط ذر میں کمی کا ایکٹ پہلے ہی شمسی توانائی پیدا کرنےوالے بڑے بڑے پراجیکٹس کی تعمیر کےلیے مراعات کی پیش کش کرتا ہے، مثلاً قابل تجدید توانائی پر ٹیکس کریڈٹس وغیرہ، لیکن آب و ہو ا سکی تبدیلی سے متعلق وائٹ ہاؤس کے قومی مشیر، علی زیدی نے کہاہےکہ نئے فنڈز آب وہوا سے منسلک قومی اہداف پر اس طرح مرکوز ہ ہوں گے جس سے زیادہ سے زیادہ کمیونٹیز کو فائدہ ہوگا۔
زیدی نے کہا کہ اس کا مقصد ہمارے کارکنوں اور ہماری کمیونٹیز کو ترقی دینا ہے ۔ اورمیرا خیال ہے کہ اس کام میں یہ ہی چیز درحقیقت ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے۔ یہ ایسا موقع ہےجس سے نہ صرف آب وہوا کے بحران سے نمٹنے میں مدد ملے گی بلکہ امریکہ کے ہر علاقے کو اقتصادی موقع بھی فراہم ہو گا۔
انرجی ڈیپارٹمنٹ کے سولر انرجی ٹیکنالوجیز آفس کی ڈائریکٹر جونز البرٹس نے کہا کہ یہ سرمایہ کاریاں لوگوں کو بجلی کے اپنے بلوں میں بچت میں مدد دیں گی اور بجلی کے گرڈ کو مزید قابل بھروسہ ، محفوظ اور آب و ہوا کی تبدیلی کا زیادہ بہتر طور پر مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں گے ۔
Your browser doesn’t support HTML5
جونز البرٹس نےکہا کہ وہ کمیونٹی سولر پراجیکٹس کی معاونت پر خاص طور پر اس لیے خوش ہیں کہ امریکہ کے نصف شہری ایسے حالات میں نہیں رہتے کہ وہ خود اپنے سولر پینلز خرید سکیں اور انہیں چھت پر لگوا سکیں ۔
نئے فنڈز سے سولر پینلز کو ری سائیکل کرنے اور امریکہ میں بنائے گئے تمام سولر پینلز کو ان کی میعاد پوری ہونے کے بعد دوبارہ استعمال کیا اور ری سائیکل کیا جا سکے گا۔
سولر پینلز کی ری سائیگلنگ سے سولر کے کچرے کو بھی کم کیا جاسکتا ہے اور نئے پینلز کے لیے مواد بھی دستیاب ہو سکتا ہے ۔جمعرات کو اعلان کیے گئے پراجیکٹس میں سے آٹھ پراجیکٹس سولر پینلز کو بہتر بنانے کے لیے مختص ہوں گے اور ان پر کل تقریباً 10 ملین ڈالر خرچ ہوں گے۔
انتطامیہ نےکہا ہے کہ شفاف توانائی ملک کی ہر ریاست کے لیے موزوں ہے ۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔