امریکہ میں ڈینگی کے ریکارڈ کیسز، انفیکشن کے بڑھنے کا انتباہ جاری

فائل فوٹو

  • امریکی علاقے پورٹو ریکو میں ڈینگی کے تقریباً 1500 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
  • رواں سال امریکی مسافروں میں مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری کے ریکارڈ 745 کیسز سامنے آئے۔
  • اس سال شمالی اور جنوبی امریکہ کے ملکوں میں ڈینگی کے 97 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو گزشتہ سال ریکارڈ کیے گئے 46 لاکھ کیسز سے دو گنا زیادہ ہیں۔
  • عام طور پر ڈینگی کی کوئی خاص علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ بعض اوقات ڈینگی میں مبتلا مریضوں کو ہلکی سی بیماری محسوس ہوتی ہے۔
  • ڈینگی سے بخار اتر جانے کے بعد بھی دیگر علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ ان علامات میں پیٹ میں شدید درد اٹھنا، مسلسل قے آنا، تیزی سے سانس لینا، مسوڑھوں یا ناک سے خون کا بہنا اور دیگر شامل ہیں، ڈبلیو ایچ او


ڈیسک _ امریکہ میں صحت کے نگراں ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ملک میں ڈینگی وائرس کے انفیکشن کے بڑھتے ہوئے خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

سی ڈی سی کے مطابق رواں برس امریکی مسافروں میں مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری کے ریکارڈ 745 کیسز سامنے آئے ہیں۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس سال شمالی اور جنوبی امریکہ کے ملکوں میں ڈینگی کے 97 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے جو گزشتہ سال ریکارڈ کیے گئے 46 لاکھ کیسز سے دو گنا زیادہ ہیں۔

حالیہ عرصے میں امریکی علاقے پورٹو ریکو میں ڈینگی کے تقریباً 1500 کیسز سامنے آئے ہیں۔

SEE ALSO: ڈینگی مچھر کے مقابلے میں اینٹی ڈینگی مچھر تیار کر لیے گئے

واضح رہے کہ رواں سال ڈینگی کے عالمی کیسز کی تعداد حالیہ تاریخ میں اب تک ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ ہے۔

صحت کے حکام کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرم درجہ حرارت اس بڑھتے ہوئے رجحان کا باعث بن رہا ہے۔

سی ڈی سی نے اپنے ہدایت نامے میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بخار میں مبتلا ایسے لوگوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ خبردار رہیں جنہوں نے حال ہی میں ایسے علاقوں کا دورہ کیا ہو جہاں اکثر یا مسلسل ڈینگی کی منتقلی کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ مریضوں کے ڈینگی ٹیسٹ کرائیں اور صحتِ عامہ کے حکام کو فوری طور پر ان کے نتائج سے آگاہ کریں۔

SEE ALSO:  ملیریا اور ڈینگی  کی دو نئی ویکسیز کی منظوری،آئندہ برسوں میں لاکھوں بچوں کو بچانے کی امید

علاوہ ازیں، امریکی مرکز نے صحت کی خدمات فراہم کرنے والے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لوگوں کو اور ایسے مسافروں کو مچھر کے کاٹنے سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں بتائیں جو ان علاقوں میں رہتے ہیں یا جاتے ہیں جہاں بار بار یا مسلسل ڈینگی کی منتقلی کے واقعات ہوتے ہیں۔

ڈینگی کیا ہوتا ہے؟

ڈینگی ایک متعدی مرض ہے لیکن عام طور پر اس کی کوئی خاص علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ بعض اوقات ڈینگی میں مبتلا لوگوں کو ہلکی سی بیماری محسوس ہوتی ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

برازیل میں ڈینگی پر تحقیق

تاہم، ڈینگی بعض اوقات ایک شدید بیماری کے طور پر بھی ظاہر ہو سکتی ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ڈینگی سے بخار اتر جانے کے بعد بھی دیگر علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

ان علامات میں پیٹ میں شدید درد اٹھنا، مسلسل قے آنا، تیزی سے سانس لینا، مسوڑھوں یا ناک سے خون کا بہنا، تھکاوٹ، بے چینی کی کیفیت، قے یا پاخانے میں خون آنا، شدید پیاس لگنا، سردی اور کمزوری محسوس ہونا شامل ہیں۔

SEE ALSO: سندھ کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی ڈینگی سر اُٹھانے لگا

ابھی تک ڈینگی کا علاج دریافت نہیں ہوا ہے۔ تاہم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ زیادہ تر کیسز کا علاج درد کی دوا سے کیا جاتا ہے جب کہ مریض کے صحت یاب ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

سال 2000 میں ڈبلیو ایچ او نے دنیا بھر سے ڈینگی کے پانچ لاکھ پانچ ہزار 430 کیسز رپورٹ کیے تھے۔ انیس سال بعد یعنی 2019 میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد بڑھ کر 52 لاکھ ہو گئی تھی۔

اس خبر می شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔