اکثر امریکیوں کا خیال ہے کہ اس بار ان کے ہاں موسم بہار کا آغاز معمول سے پہلے ہوجائے گا۔ اس کی وجہ عالمی تپش میں اضافہ نہیں ہے بلکہ گراؤنڈ ہاگ کی پیش گوئی ہے۔
گراؤنڈ ہاگ چوہے اور نیولے سے ملتا جلتا جانورہے۔ لیکن وہ چوہے سے بڑا اور نیولے سے چھوٹا ہوتا ہے۔ آپ چاہیں تو اسے جنگلی چوہا بھی کہہ سکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی سردی سے اور گراؤنڈ ہاگ سائے سے ڈرتا ہے۔ امریکیوں کے لیے وہ دن انتہائی خوشی کا ہوتا ہے جس روز گراؤنڈہاگ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے سائے سے نہیں بدکتا۔ کیونکہ سائے سے نہ ڈرنے کا مطلب ہے کہ بہار کاآغاز۔
ایسے علاقوں میں جہاں سردیوں میں درجہ حرارت صفر سے کئی درجے نیچے رہتا ہو اور برف باری زندگی کے معمولات درہم برہم کیے رکھتی ہو، وہاں بہار آنے سے ہی گلشن کاکاروبار چلتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب گراؤنڈ ہاگ سائے کے سامنے ڈٹ جاتا ہےتو امریکہ بھر میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ پیش گوئی کرنے والے گراؤنڈ ہاک کی آبائی ریاست پنسلوانیا میں تو بڑے پیمانے پر تقریبات منقعد کی جاتی ہیں اور دوست احباب کو کھانے کی دعوتوں پر بلایا جاتاہے۔
امریکہ میں موسم بہار کا آغاز فروری کے آغاز میں ہوگا یا پھر اس کے لیے مزید چھ ہفتے انتظار کرنا پڑے گا۔ اس کافیصلہ پنسلوانیا کے قصبے Punxsutawney میں ہرسال دو فروری کو سورج نکلنے کے کچھ دیر بعد کیا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوتی ہے اور سورج نکلنے کے بعد گراؤنڈ ہاگ کو ایک درخت کی آرام دہ کھو سے باہر نکالاجاتاہے۔ اس موقع پر سینکڑوں مداح اور درجنوں ٹیلی ویژن کیمرے موجود ہوتے ہیں اور اس منظر کو امریکہ بھر میں لائیو دکھایا جاتا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب امریکہ کا ایک تہائی حصہ شدید سردی اور برفانی طوفان کی لپیٹ میں ہے ، ہزاروں پروازیں منسوخ ، تعلمی ادارے اور سرکاری دفاتر بند اور معمولات زندگی معطل ہیں، اور موسمیاتی ماہرین شدید موسم سے خبردار کررہے ہیں، گراؤنڈ ہاگ کی جانب سے موسم بہار کی پیش گوئی بہت سے امریکیوں کے لیے خوشی کا پیغام لے کر آئی ہے۔
گذشتہ سال فٹ بال کے عالمی کپ کے موقع پر یورپ کے ایک آکٹوپس نے درست پیش گوئیوں کے ذریعے عالمی شہرت حاصل کی تھی ۔ اس کے بعد دنیا بھر سے طوطوں سے لےکر اونٹوں تک کئی اور جانور پیش گوئیوں کے شعبے میں آگئے تھے ، مگر چند ہی ہفتوں میں وہ سب قصہ ماضی بن گئے۔ پیش گوئیوں کے لحاظ سے گراؤنڈ ہاگ دوسرے تمام نجومی جانوروں سے مختلف ہے اور وہ اٹھارویں صدی سے نسل در نسل موسم بہار کی پیش گوئی کرتا آرہاہے۔
پیش گوئی کرنے والے گراؤنڈ ہاگ کا نام فل ہے اور 1887ء سے اس کی پیش گوئیوں کا ریکارڈ رکھا جارہاہے۔ اس ریکارڈ کے مطابق صرف 15 بار اس نے موسم بہار جلد شروع ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس کی پیش گوئی کے بعد بہار کا آغاز ہوگیا تھا یا امریکیوں کو مارچ کے آخر تک موسم بدلنے کا انتظار کرنا پڑاتھا۔
بہارچاہے جب بھی آئے، امریکہ میں گراؤنڈ ہاگ کو بہار کا نقیب سمجھا جاتا ہے اور سردیاں شروع ہوتے ہی نجی محفلوں میں امریکی اس کا ذکر شروع کردیتے ہیں۔
اس بار دو فروری کو جب فل کو گہری نیند سے بیدار کرکے ٹیلی ویژن کیمروں کے سامنے آنے کی زحمت دی گئی تو ریاست پنسلوانیا میں شدیدسرمائی طوفان آیا ہوا تھا اور آسمان پر گہرے بادل چھائے ہوئے تھے۔جب سورج ہی نہ ہوتو سایہ کہاں سے آئے۔
گراؤنڈ ہاگ فل نے درخت کی کھو سے باہر نکل کردائیں بائیں دیکھا اور کچھ دیر کیمروں کے سامنے دلیری سے کھڑا رہا۔ عجیب جانور ہے جو کیمروں سے نہیں اپنے سائے سے ڈرتا ہے۔
اس بار فل کو ڈر نہیں لگا۔ یخ ہواؤں اور برف سے بھی نہیں، سایہ جو نہیں تھا۔ اس کے نہ ڈرنے کا مطلب ہے بہار کا جلد آغاز۔۔۔آپ چاہے یقین نہ کریں، مگر امریکیوں کو اپنے فل پر پورا بھروسہ ہے۔