امریکی وزیرِدفاع رابرٹ گیٹس نےکہا ہےکہ ایران کےخلاف بین الاقوامی پابندیاں توقع سےزیادہ مؤثراورزیادہ سنگین نوعیت کی ہو سکتی ہیں۔
گیٹس نے جمعرات کو کہا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے منظور ہونے والی قرارداد نے اُن ممالک کو ایک فیصلہ کُن قانونی جواز مہیا کردیا ہے جو ایران کو اُس کے متنازع جوہری پروگرام کو ترک کرنے پر دباؤڈالنے کی غرض سے سخت معاشی قدغنیں عائد کرنا چاہتی ہیں۔ گیٹس نے یہ بات واشنگٹن میں فرانس کے اپنے ہم منصب ہروے مورین سے بات چیت کےبعد کہی۔
مورین نے اِس بات سے اتفاق کیا کہ پابندیاں بارآور ثابت ہو رہی ہیں اور کہا کہ اِن اقدامات نے ایرانی سیاسی حلقوں میں بھی بحث چھیڑ دی ہے۔
منگل کے روز سابق ایرانی صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی نے حکومت پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ ایرانی رہنما امریکی زیرِ قیادت عائد پابندیوں کا سنجیدگی سے ادراک نہیں کر رہے ہیں۔
مسٹر رفسنجانی جوایک طاقتور مذہبی ادارے کی سربراہی کرتے ہیں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ غیر معمولی عالمی دباؤ کا شکار ہےاور حکومت، ایران کی معیشت پر اُن پابندیوں کے اثرات کو کم کرکے پیش کرنے کی غلطی کر رہی ہے۔
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کو مسترد کیا ہے، اُن کے بقول، یہ استعمال شدہ رومال ہے جسے پھینک دینا چاہیئے۔