امریکہ کا کیمرون میں فوجی تعینات کرنے کا اعلان

فائل

بوکو حرام شمالی کیمرون میں سرگرمِ عمل ہے، جس کا گڑھ سرحد پار شمالی مشرقی نائجیریا میں واقع ہے۔۔۔ وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری نے کہا ہے کہ یہ اقدام علاقائی جدوجہد کا ایک حصہ ہے جس میں نائجیریا کے شدت پسند گروہ اور دیگر انتہا پسندوں کے پھیلاؤ کو روکنا مقصود ہے

بوکوحرام کے شدت پسندوں پر فضائی نگرانی کے کام کے لیے، صدر براک اوباما امریکی فوجی اہل کار کیمرون روانہ کر رہے ہین۔

بدھ کے روز امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے قائدین کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں، صدر نے اِس تعیناتی کا اعلان کیا۔

تحریر کردہ اس مراسلے میں بوکو حرام کا نام نہیں لیا گیا۔ تاہم ،وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جوش ارنیسٹ نے کہا ہے کہ یہ اقدام علاقائی جدوجہد کا ایک حصہ ہے جس میں نائجیریا کے شدت پسند گروہ اور دیگر انتہا پسندوں کے پھیلاؤ کو روکنا مقصود ہے۔

بوکو حرام شمالی کیمرون میں سرگرمِ عمل ہے، جس کا گڑھ سرحد پار شمالی مشرقی نائجیریا میں واقع ہے۔

اوباما نے کہا ہے کہ تقریباً 90 فی صد امریکی اہل کار پیر ہی کو کیمرون میں تعینات ہو چکے ہوں گے۔اُنھوں نے کہا ہے کہ اس کے بعد، خطے میں فضائی انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی کا کام شروع ہوگا۔ متوقع طور پر امریکہ کی مجموعی فورس کی تعداد تقریباً 300 ہوگی۔

پریس سکریٹری ارنیسٹ نے کہا ہےکہ یہ فوجی حکومتِ کیمرون کے ساتھ رابطے میں رہ کر کام کریں گے اور یہ کہ فوجی اپنے دفاع کے لیے مسلح ہیں، تاہم یہ لڑاکا فورس نہیں ہے۔

بوکو حرام نے کیمرون میں سینکڑوں شہریوں کو ہلاک کیا ہے، پچھلے چند برسوں کے دوران اب تک بوکو حرام کم از کم 10000 افراد کو ہلاک کرچکا ہے۔