شام میں ’سیرن گیس‘ کے استعمال کے شواہد موجود ہیں: جان کیری

امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ شام کے معاملے پر کوئی اقدام نہ اٹھانے سے ہم ’ایک آمر کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنے لوگوں پر کیمیائی حملے جاری رکھ سکتا ہے۔‘
اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ شام میں کیمیائی سیرن گیس استعمال کی گئی ہے، جس کی وجہ سے امریکی حکومت کے پاس شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت پر فوجی اقدام اٹھانے کا جواز مضبوط ہو جاتا ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے شام کی صورت حال اور امریکی حکومت کے موقف کے حوالے سے مختلف ٹیلی ویژن پروگراموں میں شرکت کی۔

’فاکس نیوز سنڈے‘ میں بات چیت کے دوران جان کیری نے بتایا کہ امریکی حکومت کو گذشتہ ماہ شام کے شہر دمشق میں ہونے والے مہلک حملوں کے بارے میں کتنی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

امریکی وزیر ِ خارجہ نے کہا کہ ’مشرقی دمشق سے ان افراد کے ذریعے جو مہلک حملے کے بعد مدد کو پہنچے، حاصل ہونے والے بالوں اور خون کے نمونوں کے تجزیے سے میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ اس میں کیمیائی سیرن
گیس استعمال ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔‘

اس موقع پر جان کیری نے صدر اوباما کی جانب سے شام پر کسی ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری حاصل کرنے کے اقدام کا دفاع کیا۔

کانگریس کی جانب سے ملا جلا ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔ ریپبلکن جماعت سے تعلق رکھنے والے پیٹر کنگ فوکس نیوز پر گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے تنبیہہ کی کہ شام پر فوجی کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری حاصل کرنا مشکل بھی ہو سکتا ہے۔

پیٹر کنگ نے بتایا کہ ’میرے خیال میں یہ مشکل ہوگا کہ اس ضمن میں کانگریس سے ووٹ حاصل کیا جا سکے۔ صدر اوباما نے اپنا کیس اچھی طرح پیش نہیں کیا۔ جب وہ یہ دیکھیں گے کہ صدر اوباما اس معاملے پر کمزور ہیں اور تذبذب کا شکار ہیں، بہت سے کانگریس کے رکن اس کے خلاف ووٹ دیں گے۔‘

سیکریٹری کیری نے اس رائے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ، ’میرا نہیں خیال کہ امریکی کانگریس اسرائیل، اردن، ترکی ... اور شام کے ان معصوم شہریوں کی طرف اپنی پیٹھ کرے گی جنہیں گیس (کیمیاوی حملے) کے مہلک حملے میں ہلاک کیا گیا۔‘

امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ شام کے معاملے پر کوئی اقدام نہ اٹھانے سے ہم ’ایک آمر کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنے لوگوں پر کیمیائی حملے جاری رکھ سکتا ہے۔‘